بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ رواں سال کے 28 جولائی 2024 کو بلوچستان کے شہر گوادر میں بلوچ قومی اجتماع تشدد کے المناک منظر میں بدل گیا ہے۔
انہوں نے کہا ہےکہ قومی اجتماع میں شرکت کے دوران جب تلار کے مقام پر فورسز نے سڑک بند کی تو پاکستانی فورسز نے خضدار کی تحصیل گریشہ نال سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ مزدور عبدالستار کو ٹانگ میں گولی مار دی۔ زخم نے اسے ہمیشہ کے لیے معذور کر دیا۔
ترجمان نے کہا ہےکہ سڑکوں کی بندشوں، انٹرنیٹ کی بندش، اور محدود طبی امداد کی وجہ سے اس کی حالت مزید خراب ہوئی، جو بلوچ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت کی نظر اندازی کی عکاسی کرتی ہے۔
انھوں نےکہاہےکہ مذکورہ نوجوان کو پاکستانی ایجنسیوں کی جانب سے مسلسل ہراساں کیے جانے کا سامنا ہے، قومی اجتماع کے حوالے سے پوچھ گچھ کے لیے بار بار اپنے کیمپ میں بلایا جاتا ہے۔ متواتر پیشی اس کی زندگی اور اس کے خاندان کی حفاظت کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ یہ مسلسل ہراسانی نے اسے اور اس کے خاندان دونوں کے لیے خاصی ذہنی پریشانی کا باعث بنا ہے۔ اگر اسے یا اس کے خاندان کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کی ذمہ داری ریاست اور اس کی ایجنسی پر عائد ہوگی۔