سوراب میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام جلسے کا انعقاد کیا گیا ، ہزاروں افراد کی شرکت سوراب پہنچنے پر بی وائے سی کی قیادت اور کارکنان کا شاندار استقبال کیا گیا،
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے تحت جلسہ عام سے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ شاجی صبغت اللہ ، و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں وقت و حالات بلوچ قوم سے تقاضا کررہے ہیں کہ وہ اپنی نفرتوں اور اختلاف سے بالاتر ہوکر باہم ایک ہوجائیں اور اپنے بدخواہوں کی پہچان کریں، ریاست مختلف طریقوں سے ہم میں تفرقہ ڈالنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری جہدوجہد پر امن ہے جسکا مقصد بلوچوں کے خلاف جاری مظالم کو روکنا ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچ سرزمین کی حفاظت کیلئے ہمیں اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرنا ہوگا ۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچ سرزمین کے تحفظ کیلئے بلوچ راجی مچی جہدوجہد کر رہی ہے۔ بلوچ راجی مچی کے شہدا کی یاد میں دیوان کا انعقاد کیا گیا ،
جس میں شہدا بلوچ راجی مچی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔
سوراب میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے جلسے کا آغاز ‘بلوچ قومی ترانے’ کیا گیا۔ جلسے میں راجی مُچی کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے سمیت عوام سے راجی حلف لیا گیا۔
اس سے قبل گریشہ سے راجی مچی کا قافلہ گدر پہنچ گیا ، بلوچ یکجہتی کمیٹی رہنماؤں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ و دیگر کی ‘شہید اصغر میروانی’ کے گھر آمد، فاتحہ خوانی کی گئی۔
اصغر میروانی بلوچ راجی مُچی کے قافلے شامل تھے جو 28 جولائی کو تلار کے مقام پر پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے جانبحق ہوگئے تھے۔
آپ کو علم ہے بلوچ راجی مچی کا کاروان گزشتہ رات گریشہ پہنچا تھا ، جہاں ہزاروں لوگوں نے کاروان کا استقبال کیا۔ گریشہ میں شہداء بلوچ راجی مچی کی یاد میں ایک جلسہ منعقد کیا گیا، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ جلسے سے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، صبغت اللہ بلوچ اور دیگر نے خطاب کیا تھا ۔
کاروان آج صبح گریشہ سے گدرکے لیے روانہ ہوا، جہاں گِدر میں سینکڑوں لوگوں نے کاروان کا استقبال کیا۔ اس کے بعد کاروان نے شہید اصغر بلوچ کے گھر جا کر فاتحہ خوانی کی۔
سوراب میں جلسہ منعقد کرنے کے بعد قافلہ قلات کیلے روانہ ہوا قلات پہنچنے پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔