گیارہ اگست، برطانوی تسلط سے بلوچستان کی آزادی کے دن کی مناسبت سے اپنے بیان میں بلوچ نیشنل موومنٹ ( بی این ایم) کے ترجمان نے کہا گیارہ اگست یوم تجدید عہد ہے۔ آئیے آج بلوچستان کی آزادی واپس لینے کے عہد کی تجدید کرتے ہوئے دہراتے ہیں کہ’ مجھے بلوچ شہداء کے خون کی سوگند ہے کہ بلوچ آزادی کی جدوجہد جاری رکھوں گا اور ایسا کوئی کام نہیں کرؤں گا جس سے تحریک آزادی اور بلوچ قومی مفادات کو نقصان پہنچے۔’
انھوں نے کہا گیارہ اگست 1947 کو بلوچستان نے برطانوی تسلط سے مکمل آزادی کا اعلان کیا۔بلوچستان کی قیادت نے اس دن مستقبل کے جمہوری بلوچستان کے قدوخال وضع کیے اور آزاد قوم کی حیثیت سے بلوچ قومی ترقی کا خاکہ پیش کیا۔
ترجمان نے کہا اگر برطانوی سازش کے تحت بلوچ قوم کو آزادی سے محروم نہیں کیا جاتا تو آج بلوچستان سمیت پورے خطے میں خوشحالی اور امن ہوتا۔ برطانیہ نے بلوچستان پر قبضے کے لیے پاکستان کو شہہ تو دیا لیکن یہاں بسنے والے لوگوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔ دولت مشترکہ کا ادارہ ایک ناکام تصور ہے۔ برطانوی سرپرستی میں قائم یہ ادارہ اپنے بنیادی مقاصد جمہوریت، امن اور انسانی حقوق کے تحفظ سے کوسوں دور ہے۔
انھوں نے کہا بنگلہ دیش کے قیام اور آج کے پاکستان میں محکوم اقوام کی حالت زار نے ثابت کیا ہے کہ تقسیم ہند کا فارمولا بری طرح ناکام ہوچکا ہے۔
بی این ایم کے ترجمان نے مطالبہ کیا کامن ویلتھ کے مقاصد سے انحراف پر پاکستان کی رکنیت ختم کی جائے۔ برطانیہ کو چاہیے کہ اپنی تاریخی غلطی سدھارے اور بلوچ قومی آزادی کی حمایت کرئے۔
انھوں نے مزید کہا بلوچ قوم کو پاکستان میں آزادی سمیت تمام بنیادی حقوق سے محروم کیا گیا ہے۔ بلوچ قوم کے سیاسی رہنماء اور قوم دوست سیاسی کارکنان کو پاکستان نے قتل کرکے بلوچ قوم کے لیے پرامن جدوجہد کی راہیں مسدود کیں۔ بلوچ قوم تحریک آزادی کے ہزاروں شہداء کے خون ہرگز معاف نہیں کرئے گی۔ شہداء کے خون کا بدلہ پاکستان سے مکمل قومی آزادی ہے۔
ترجمان نے کہا گیارہ اگست ہمیں یاد دلاتا ہے کہ قومی آزادی کے بغیر ہماری بقا خطرے میں ہے اور ہمیں نسل کشی کا سامنا ہے۔ ہماری زبانیں، ثقافت، ادب اور قومی اقدار کو ریاست پاکستان مسخ کرکے ہمیں قومی شناخت سے محروم کرنا چاہتا ہے۔ قومی آزادی کی تحریک ہماری بقا کا ضامن ہے۔
انھوں نے بلوچ تحریک آزادی سے وابستہ جہدکاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آج قومی سیاسی کارکنان اپنے انفرادی کردار کا بھی جائزہ لیں اور تجدید عہد کریں۔ قومی جدوجہد آزادی میں عوامی شرکت کو بڑھانے کے لیے ہر بلوچ تک قومی آزادی کا پیغام پہنچائیں اور ان کی بھرپور حمایت حاصل کریں۔