پشاور فوج کی تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں چھاونی پر پیر (15 جولائی) کی صبح خود کش بمبار نے بارود سے بھری گاڑی چھاونی میں گھسا کر اڑا دی آٹھ اہلکار ھلاک ہوگئے ۔ جس کے بعد عام آبادی پر فوج کشی کرتے ہوئے 10افراد ھلاک کردیئے ۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز کے مطابق، ’15 جولائی 2024 کی صبح 10 مشتبہ افراد کے ایک گروپ نے بنوں چھاؤنی پر حملہ کیا، تاہم چھاؤنی میں داخل ہوئے۔ اس سے قبل بارود سے بھری گاڑی چھاؤنی کی دیوار سے ٹکرا دی۔‘خودکش دھماکے کے نتیجے میں دیوار کا ایک حصہ گر گیا اور ملحقہ تعمیرات کو نقصان پہنچا، جس کے نتیجے میں آٹھ سکیورٹی اہلکار ھلاک ہو گئے، جن میں نائب صوبیدار محمد شہزاد، حوالدار ظلِ حسین، حوالدار شہزاد احمد، سپاہی اشفاق حسین خان، سپاہی سبحان مجید، سپاہی امتیاز خان، سپاہی ارسلان اسلم اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے لانس نائیک سبز علی شامل ہیں۔آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ اس کے بعد ہونے والے آپریشن میں فوجی دستوں نے مشتبہ افراد کا مقابلہ کیا، جس کے نتیجے میں تمام 10 مشتبہ افراد کو مار دیا گیا۔
دوسری جانب بنوں شاہراہ کو بند کرکے دھرنا دینے والے مظاہرین کا کہنا ہے کہ چھاونی پر حملے میں فوجیوں کی ھلاکت کا بدلہ فوج نے عام آبادی پر فوجی کشی کرکے نہتے افراد کو قتل کرکے لے لی ہے ۔ جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، انھوں نے کہاہے کہ فوج خود یہ بات مان رہی ہے کہ خودکش بمبار نے گاڑی چھاونی کے دیوار سے ٹکرا کر اڑائی ہے جس کی وجہ سے فوجیوں کی ھلاکتیں ہوئی ہیں تو ،10 افراد کہاں سے آگیے ۔؟
انھوں نے کہاہے کہ فوج سول آبادی پر فوج کشی کرکے دنیا کو گمراہ کرنے کیلے ڈھونگ رچا رہی ہے کہ حملہ آور ھلاک کردیئے ہیں ۔