کوئٹہ : اظہار یکجہتی کرنے والوں میں پی ٹی ایم بیلجیئم کے کو آرڈینیٹر شرین خان کاکڑ میوند خان کاکڑ اور دیگر نے کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی
وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ اکثر سامراج بھی دنیا والوں کو دھوکہ اور اپنی انسانیت دشمن کرتوتوں کو چھپانے کے لئے پروگرامز کرتے رہتے ہیں لیکن بدبختی سب سے بڑی یہی ہے کہ انسانی حقوق کے نام پر بنائے گئے تنظیمیں ان کی چالوں میں آکر ان کے پروگرامز اور باتوں پر جاتے ہیں ان کو پتہ ضرور ہوگا کہ برا کبھی بھی اپنے کو برا نہیں کہتا اگرچہ پاکستان نے حسب سابق اس بارکی تاریخ میں کوئی لمبی عمر نہیں ہے اور مضبوط اداروں کے عامل مظلوموں کی جدوجہد اور بلوچ پشتون سندھیوں ہزارہ برادریوں کی سروں کی قربانیاں سمراجیت کو نیست و نابود کر دیں گی ان حالات میں جہاں اپنی سرزمین پر مظلوم قوموں کی جان و مال اور عزت و ابرو محفوظ نہیں کٹھپتلی وزیراعلی کو ائے روز جبری لاپتہ افراد اور مسخ شدہ لاشوں اور بلوچ ماؤں بہنوں کی غیرت کے دفاع سے کوئی سروکار نہیں رہا انہیں صرف استحصالیت اور قوم دشمنی انتقامی کاروائی کے بدلے میں اپنی پرتعیش اور لگژری زندگی کا پڑا ہوا ہے
ماما قدیر بلوچ نے ائے ہوئے مہمانوں سے کہا کہ بلوچ نس ل کشی میں پاکستان میں سرعام پھانسیوں کی شکل میں اجتماعی قبروں کی شکل میں مسخ شدہ لاشوں کی شکل میں بلوچ قوم کے ہزاروں نوجوانوں کو سامراجیت کی بینٹ چڑھا دیا ہے تحریک کی جدوجہد جاری ہے لیکن اب ہمیں بلوچستان میں انے والے دنوں میں یہ نظر ارہا ہے کہ نام نہاد وزیراعلی اور اس کے حکومت پوری طرح بلوچستان میں بلوچ پشتون نسل کشی کی پالیسیوں میں مزید تیزی لائے گی اور اپنی وفاداری ثابت کرنے کے لیے پچھلے حکومتوں سے دو قدم اگے جا چکے ہیں اور خاص کر ڈیرہ بگٹی کولو مکران اور خاران میں بھرپور فوجی طاقت استعمال میں لائی جا رہی ہے