پسنی عید الضحیٰ کے روز لاپتہ افراد کےلواحقین سے اظہار یک جہتی کے لیےحق دو تحریک کی جانب سے پسنی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔
مظاہرین سے حق دو تحریک کے حسین واڈیلہ ،حفیظ کیازئی اور عزیز اسماعیل نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچ قوم اپنا مذہبی تہوار عید کی خوشیاں منانے کے بجائے اپنے لاپتہ پیاروں کی بازیابی کیلئے سڑکوں پر غمزدہ اور احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔
انھوں نے کہاکہ بلوچ خواتین کی روایت ہے کہ وہ ہمیشہ چار دیواری کے اندر رہا لیکن ریاستی رویے نے آج بلوچ خواتین کو سڑکوں پر آنے اور تحریک کا کمان کرنے پر مجبور کردیا ہے۔
انھوں نے کہاکہ مہرنگ بلوچ پر غداری کا مقدمہ قابل مذمت اور شرمناک عمل ہے، آئین توڑنے والے ملک کے وفادار اور بلوچ جو آئین کی پاسداری کرتے ہیں انہیں غداری کا سرٹیفیکٹ دیا جاتا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ بلوچ مسئلے کا حل اتحاد و یکجہتی ہے، اتحاد اور یکجہتی کے بغیر ہم اپنے حقوق حاصل نہیں کرسکتے۔
حق دو تحریک کے رہنماء نے کہا کہ اب صبر کا پیمانہ لیریز ہوگیا ہے خواتین جو بلوچ قوم کی ننگ و ناموس کی علامات ہیں آج وہ بلوچ قوم کی قیادت کررہے ہیں، جہنیں ہم خراج تحسین اور سلام پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج اگر کوئی بلوچ سرپیس کی سیاست کررہا ہے وہ ڈاکٹر مہرنگ بلوچ ہے جس کی جدوجہد کو میں سلام پیش کرتا ہوں۔