بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن بی ایس او پجار کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان مین کہا ہے کہ سید ہاشمی ریفرنس لائبریری کو شہید پروفیسر صبا دشتیاری کی طرف سے ایک سوغات ہے اس ادارہ کو قائم کرنے کا بنیادی مقصد نہ صرف بلوچی زبان کو تحفظ دینابلکہ علم اور ادب سمیت ، دیگر اقوام کے اندر قومی کلچر کی اہمیت کو اجاگر کرنا تھا مگر بد نصیبی سے ریاست مملکت خداد مین بلوچ بلوچی زبان اور بلوچ کی شناخت کو بلڈوز کرنے کا کوئی بھی موقع راہئگان جانے نہین دیتا ۔
انھوں نے کہا ہے کہ سید ہاشمی ریفرنس لائبریری کو شہید پروفیسر صبا دشتیاری نے 1980 کے دہائی میں محنت کرکے لائبریری کے لئے کام کا باقاعدہ آغاز کیا جو نہ صرف بلوچی زبان کے لئے بہترین ادارہ ہے بلکہ ہر وقت یہ ادارے نے بہت سارے ریسرچ پبلش کئے ہیں، بلوچی زبان کی اسٹنڈرائزیشن کے کام کئے ہیں، کلچر کو پروموٹ کررہا ہے اور ہر وقت مختلف پروگراموں کے زریعے بلوچی زبان کو پروموٹ کررہا ہے۔
مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ سید ہاشمی ریفرنس لائبریری میں استاد صبا دشتیاری کے تمام کتابیں رکھے ہوئے ہیں جو پبلش ہوئے ہیں اور وہ کتابوں کے بھی مواد رکھے ہوئے ہیں جو بپلش نہیں ہوئے ہیں جسے کسی بھی صورت مسمار کرنے نہیں دیں گے۔
ترجمان نے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ سید ہاشمی ریفرنس لائبریری میں استاد صبا دشتیاری کے خواب رکھے ہوئے ہیں جو ہر وقت بلوچی زبان و کلچر کیلئے کار آمد ہیں اور استاد صبا دشتیاری نے اپنے لاکھوں مالیت کے کتابیں لائبریری کے لئے ڈونیٹ کئے ہیں جو نہ ہر وقت بلوچی زبان اور دیگر شعبوں کے کئے فائدہ مند ہیں۔
آخر میں مرکزی ترجمان نے کہا ہے سید ہاشمی ریفرنس لائبریری کو بلڈوزر کرنا بلوچ و بلوچی زبان اور کلچر کے ساتھ نفرت کا اظہار ہے جسے ہم نیک شگون نہین سمجھتے ہین اور ہم سندھ حکومت سمیت کراچی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں بلوچ کی قومی اثاثون کی تحفظ کو یقینی بنایا جاے ہیں کام کو فوراً بند کیا جائےورنہ قومی اداروں کی تحفظ کیلے برپور تحریک چلائی جاے گی ۔