خضدار سانحہ میں شهید نوجوان جواد یوسف مینگل کے چچا یونس مینگل پاکستانی فورسز ایف سی ،خفیہ ادارہ آئی ایس آئی اور کاونٹر ٹیرزم ڈیپارٹمنٹ سی ٹی ڈی کے ہاتھوں تیسرے بار جبری لاپتہ ہوگئے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق خضدار جعفراباد میں آج صبع 9 بجے کے قریب پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں سمیت سی ٹی ڈی کے 5 گاڑیوں پر مشتمل اہلکارں نے یونس کے دوکان پر چھاپہ مارکر انھیں اغوا کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے ۔
ان کا کہنا ہے یہ تیسری بار ہے یونس کو پاکستانی فورسز غیر قانونی حراست میں لیکر جبری گمشدگی کا شکار بناکر ذہنی جسمانی ازیت دے رہے ہیں ۔ پہلی بار انھیں پاکستانی فورسز نے 2014 میں اغوا کیا تھا ایک مہنے کے بعد چھوڑ دیا، پھر 2017 میں اغوا کرکے 15 دن لاپتہ کرنے کے بعد انھیں چھوڑ دیا گیا،اور اب تیسری بار ہے انھیں لاپتہ کیاگیاہے ۔
انھوں نے افسوس کا اظہار کیاہے کہ ایک ہفتہ قبل انکے بھتیجے نوجوان جواد یوسف خضدار عمر فاروق چوک پر بم دھماکے کا شکار ہوگئے ۔
اہلخانہ ابتک اس صدمے کا شکار تھے کہ انکے چاچے یونس کو پھر جبری گمشدگی کا شکار بناکر لواحقین کے زخموں پر مرہم رکھنے کے بجائے انھیں کریدا جارہاہے ۔