سرگودھا پنجاب پولیس نے احتجاج کرنے والے طلباء کو گرفتار کرکے احتجاج ختم کرنے کی کوشش کی۔
تفصیلات کے مطابق بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل نے آج سرگودھا میں ساتھی طالب علم خداداد سراج کی جبری گمشدگی و عدم بازیابی کے خلاف ایک پرامن احتجاجی ریلی نکالی، جس پر پولیس نے دھاوا بولتے ہوئے دو طالب علموں کو گرفتار کرلیا ہے۔
طلباء کا کہنا ہے کہ پولیس نے اس دؤران احتجاج ریلی کو روکتے ہوئے طلباء کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد احتجاج میں شریک دو طلباء کو حراست میں لے لیا جبکہ اس دؤران پولیس اور مظاہرین میں شدید تلخ کلامی بھی ہوئی ۔
بلوچ طلباء کونسل سرگودھا کے مطابق خدا داد سراج کو 19 روز قبل یہیں سے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا تھا ، اس سے قبل ہم جب پریس کانفرنس کرنے سرگودھا پریس کلب پہنچے تو ہمیں پریس کانفرنس کرنے سے روکا گیا ۔ احتجاجی ریلی نکالنے نہیں دی گئی، اس کے باوجود جب ہم نے پرامن احتجاجی ریلی نکالی، جو ہمارا حق ہے۔ تو ہمیں گرفتار کرلیا گیا ہے-
طلباء نے گرفتار ساتھیوں کی فوری بازیابی اور جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے خدا داد سراج کی منظرعام پر لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ بصورت دیگر اپنے احتجاجی مظاہروں میں شدت لاتے ہوئے پورے پنجاب میں احتجاجی مظاہرے کیئے جائینگے۔