گوادر بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ آج صبح گوادر پہنچ گئیں اور بارش کے باعث پیدا ہونے والے تباہی کا جائزہ لیا لوگوں کی حال پرسی کی، اس موقع پر انہوں نے مقامی لوگوں کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "ریاستی مشینری لوگوں کو ریسکیو کرنے اور انہیں اس مصیبت سے نکالنے میں مکمل ناکام ہو گئی ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کا ادراک ہونے کے باوجود پیشگی احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کیے گئے، گوادر کے لوگوں کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا گیا ہے کوئی پرسان حال نہیں ہے، گوادر کے لوگوں کا معمولاتِ زندگی پہلے سے شدید متاثر ہیں لوگوں سے روزگار کے مواقع چھینے گئے ہیں، لوگ نان شبینہ کے محتاج ہیں۔
انھوں نے کہاکہ گوادر شہر اور گردونواح میں گزشتہ روز طوفانی بارشوں کے بعد معمولاتِ زندگی متاثر ہواہے، لوگوں کے گھروں اور گلیوں کے اندر پانی جمع ہے۔ حکومت نے دکھاوے کیلے ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے لیکن لوگوں کی داد رسی اور ریلیف آپریشن قابل قدر نہیں ہے، لوگ اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاموں میں سرگرم ہیں –

آپ کو علم ہے دوسری جانب بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی چیپٹر نے گوادر میں بی وائی سی کے زمہ داروں کے ساتھ ملکر سیلاب میں امداد کاموں کیلئے ریلیف آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جہاں بی وائی سی گوادر کے رضاکاروں نے گزشتہ دنوں سے گوادر کے مختلف سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں سرگرم ہیں جبکہ بی وائی سی کراچی نے بلوچ قوم سے مالی امداد کی بھی اپیل کی ہے –

