صحبت پور اور نصیر آباد میں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی آر جی

بلوچ ریپبلکن گارڈز کے ترجمان دوستین بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی آر جی کے سرمچاروں نے 30 دسمبر کی رات کو صحبت پور کے علاقے بس سرکٹ کے مقام بلوچستان و سندھ کے سرحد پر رینجرز کے کیمپ کو چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں سے فائرنگ کر کے نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ اس حملے میں قابض پاکستانی رینجرز کو جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

ان کا کہنا تھا کہ دریں اثناء گزشتہ شب سرمچاروں نے نصیر آباد کے علاقے بختیار آباد اور نوتال کے درمیان ہائی وے روڈ پر پاکستانی فورسز کے چیک پوسٹ پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ اس حملے کے نتیجے میں فورسز کو جانی اور مالی نقصان پہنچا۔

بیان میں کہا گیا کہ بی آر جی اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس طرح کے حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ