
بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں حال ہی میں جبری گمشدگی کا شکار ہونے والے تربت یونیورسٹی کے لیکچرار بالاچ بالی دو دن بعد بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے ہیں۔ ان کی بازیابی کی تصدیق ان کے خاندان نے کی ہے۔
بالاچ بالی کی گمشدگی کے بعد طلبہ، اساتذہ اور دیگر عملے نے گزشتہ دو روز سے یونیورسٹی میں مسلسل احتجاجی دھرنا دے رکھا تھا۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے معاملے کی سنگینی کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر کیچ سے ملاقات کی، جس کے بعد انتظامیہ نے اس مسئلے پر ترجیحی بنیادوں پر اقدامات شروع کیے تھے۔
دوسری جانب، بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ سے پاکستانی فورسز نے ضلع کیچ کے علاقے ہیرونک سے تعلق رکھنے والے ایک 20 سالہ طالب علم کو حراست میں لے کر جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا ہے۔ جبری لاپتہ کیے گئے طالب علم کی شناخت شہزاد ولد منیر کے نام سے ہوئی ہے، جو بلوچستان یونیورسٹی کے چوتھے سمسٹر کے طالبعلم ہیں۔
ذرائع کے مطابق، شہزاد منیر کو 5 دسمبر 2025 کی رات 2 بجے سبزل روڈ، کوئٹہ سے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا۔
