
بولان میڈیکل کالج کے طلباء نے کالج میں طلباء کے حقوق، محفوظ ماحول، اور غیر منصفانہ تعلیمی نظام کے خلاف پرامن احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ طلباء نے کہا ہے کہ یہ احتجاج پیر کے روز کالج میں ہوگا اور کسی بھی قسم کے جارحانہ رویے کی اجازت نہیں ہوگی۔
طلباء کے مطابق، کالج میں ہاسٹل کی بنیادی سہولیات کی کمی، ہراسگی، بلیک میلنگ اور اساتذہ کی جانب سے امتحانات میں ذاتی مفاد کے لیے دباؤ کی وجہ سے ذہنی تناؤ بڑھ گیا ہے۔ وہ خاص طور پر ویوا امتحانات میں غیر منصفانہ رویے، زیادہ نمبرز رکھنے کی وجہ سے اختیار کے ناجائز استعمال، اور سپلی کے مسائل پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔
ایک بیان میں طلباء نے کہا:
“ہم نے برسوں تک یہ سب کچھ برداشت کیا اور اسے معمول سمجھا، لیکن اب ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ ہمارا مقصد ایک محفوظ اور شفاف تعلیمی ماحول قائم کرنا ہے، تاکہ نہ صرف موجودہ بلکہ آنے والے طلباء بھی بہتر حالات میں تعلیم حاصل کر سکیں۔”
طلباء نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ہاسٹل اور کالج میں محفوظ ماحول فراہم کیا جائے، ویوا امتحانی نظام میں اصلاحات کی جائیں، اور وہ افراد جوابدہ ٹھہراۓ جائیں جو طلباء کے حقوق کے خلاف اقدامات کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ بولان میڈیکل کالج سندھ کا سب سے قدیم میڈیکل ادارہ ہے، اور طلباء کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے کالج میں فنکشنز، کھیلوں اور دیگر سرگرمیوں پر پابندی نے طلباء کی حوصلہ شکنی کی ہے۔
