
بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے کوئٹہ، خاران اور سامی میں تین مختلف حملوں کے دوران قابض پاکستانی فوج اور اس کے جاسوس کیمروں کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے آج کوئٹہ شہر کے بروری روڈ پر قابض پاکستانی فوج کے اہلکاروں کو اس وقت گرنیڈ لانچر سے نشانہ بنایا جب وہ اپنی پوسٹ کے قریب ناکہ بندی میں مصروف تھے۔ دھماکوں کے نتیجے میں قابض فوج کے پانچ اہلکار زخمی ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے خاران کے علاقے برشونکی میں قابض پاکستانی فوج کی ایک ٹرک گاڑی کو ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی کے ذریعے نشانہ بنایا۔ دھماکے کے نتیجے میں دو اہلکار ہلاک اور چار زخمی ہوگئے۔
بیان میں کہا گیا کہ سرمچاروں کے حملے کے بعد حواس باختہ قابض فوج نے عام آبادیوں پر بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی اور گھروں کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے 30 اکتوبر کو گیشکور، سامی میں قابض پاکستانی فوج کی جانب سے نصب کردہ جاسوس کیمروں اور مواصلاتی ٹاور کو حملے میں نشانہ بنا کر تباہ کردیا۔
آخر میں ان کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی ان تمام حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔
