قلات حملوں میں قابض پاکستانی فوج کے چھ کمانڈوز سمیت 17 اہلکار ہلاک کردئیے۔ بی ایل اے

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمچاروں نے قلات کے علاقے شیخڑی، مورگند، مکئی، خیصار کے مقامات پر تین روز کے دوران قابض فوج کو حملوں میں نشانہ بنا کر قابض فوج کے کمانڈوز سمیت سترہ اہلکاروں کو ہلاک کردیا۔ سرمچاروں نے قابض فوج کے ہتھیاروں کو ضبط کیا جبکہ اس کی رسد کو تباہ کردیا۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے جمعرات کے روز مکئی کے علاقے میں قابض پاکستانی فوج کے پیدل اہلکاروں کو اس وقت گھات لگا کر نشانہ بنایا جب وہ اپنے پوسٹ پر رسد پہنچا رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ دریں اثنا سرمچاروں کے ایک اور دستے نے گراپ کے مقام پر قابض پاکستانی فوج پوسٹ اور رسد گاڑیوں کو نشانہ بناکر جانی و مالی نقصانات سے دوچار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے جمعہ کی صبح پانچ بجے کے قریب شیخڑی، مورگند کے مقام پر قابض پاکستانی فوج کے پیدل اہلکاروں کو حملے میں نشانہ بنایا۔ مذکورہ مقام پر پہنچنے والی قابض فوج کی گاڑیوں کو بھی سرمچاروں نے گھات لگا کر حملے میں نشانہ بنایا جس میں قابض فوج کو مزید بھاری جانی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

ترجمان نے کہا کہ قابض فوج کے شاہ مردان کیمپ سے مذکورہ مقام کی جانب پیش قدمی کرنے والے پیدل اہلکاروں کو بھی سرمچاروں نے حملے میں نشانہ بنایا۔ سرمچاروں نے حملے میں ہلاک اہلکاروں کا اسلحہ بھی ضبط کیا جبکہ یہاں طویل جھڑپوں کا آغاز ہوا جو کئی گھنٹوں تک جاری رہی۔

بی ایل اے نے بیان میں کہا کہ دریں اثنا جوہان اور شاہ مردان کے درمیان خیصار کے مقام پر بلوچ لبریشن آرمی کے ایک اور دستے نے قابض پاکستانی فوج کی تین گاڑیوں کو گھات لگا کر حملے میں نشانہ بنایا جہاں قابض فوج کے چھ ایس ایس جی و ایس او جی کمانڈوز ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ سرمچاروں نے قابض فوج کے کمانڈوز کے ہتھیاروں کو بھی ضبط کیا جن میں ہتھیاروں سمیت نائٹ وژن اور تھرمل اسکوپ شامل ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ دو روز تک مختلف مقامات پر ہونے والے حملوں میں قابض پاکستانی فوج کے مجموعی طور پر چھ کمانڈوز سمیت سترہ سے زائد اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ مورگند کے مقام پر جمعہ کے روز صبح سویرے شروع ہونے والی جھڑپیں شام تک جاری رہیں جہاں قابض فوج کو گن شپ ہیلی کاپٹروں کی کمک حاصل تھی تاہم بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچار مختلف مقامات پر دستوں کی شکل میں قابض فوج سے مقابلہ جاری رکھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور دشمن پر مزید مہلک حملے کرنے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔ بلوچ قوم کی آزادی کے حصول تک ہماری مسلح جدوجہد جاری رہے گی اور قابض فوج کو ہر محاذ پر ناکامی اور شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

تمپ: نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے نوجوان قتل

اتوار نومبر 2 , 2025
تمپ سٹی میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے عبدالرحمان ولد طارق نور ہلاک ہوگئے۔ عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں نے نوجوان کو اس کے والد کے سامنے گولیاں مار کر قتل کیا اور موقع سے فرار ہوگئے۔ پولیس کے مطابق واقعے کے بعد فوراً موقع پر پہنچ کر […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ