10 سے زائد فوجی اہلکاروں کی ہلاکت، بلوچستان لبریشن فرنٹ نے متعدد ویڈیو فوٹیج جاری کردیں

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے آفیشل میڈیا سیل ’’آشوب‘‘ کی جانب سے بلوچستان کے علاقوں مند اور جھاؤ میں پاکستانی فورسز کے اہلکاروں پر حملوں کی ویڈیو فوٹیج جاری کی گئی، جس میں 10 اہلکاروں کی ہلاکت دیکھی جا سکتی ہے۔

بی ایل ایف کے جاری کردہ فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ 20 اکتوبر کو مند کے علاقے میں پاکستانی فورسز کا ایک قافلہ آگے بڑھ رہا ہے، جبکہ بی ایل ایف کے سرمچار گھات لگائے بیٹھے ہیں۔ جیسے ہی قافلہ نشانے کی حد میں آتا ہے، بلوچ سرمچار جدید اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں پانچ اہلکار ہلاک ہو جاتے ہیں۔ اس کارروائی کے دوران فورسز کا ایک ڈرون بھی مار گرایا جاتا ہے۔

ایک اور فوٹیج میں جھاؤ کے علاقے میں فوجی چوکی کے قریب سرمچاروں کو گھات لگائے بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں فورسز کے اہلکار جیسے ہی چوکی کے قریب پہنچتے ہیں، ان پر حملہ کیا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں چار اہلکار ہلاک اور ان کا اسلحہ قبضے میں لے لیا جاتا ہے۔

مزید فوٹیجز میں ایک فوجی قافلے پر حملے کے مناظر بھی شامل ہیں، جن میں ایک ٹرک اور دو موٹر سائیکلوں پر سوار اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں متعدد اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے، جبکہ ہلاک و زخمیوں کو سڑک پر پڑا دیکھا جا سکتا ہے۔ ایک اور منظر میں سرمچاروں کو ایک فوجی چوکی پر حملہ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستانی فوج کی جانب سے ان حملوں میں ہلاکتوں کو مکمل طور پر چھپایا گیا تھا، تاہم بلوچستان لبریشن فرنٹ اور دیگر مسلح تنظیمیں مسلسل حملوں کی ویڈیو فوٹیجز جاری کرتی رہی ہیں۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

بلیدہ میں قابض پاکستانی فوج پر حملے میں تین اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا، ہلاک اہلکاروں کا اسلحہ ضبط کرلیا۔ بی ایل ایف

بدھ اکتوبر 29 , 2025
بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے کہا ہے کہ سرمچاروں نے 28 اکتوبر کی صبح 8:00 بجے کے قریب کیچ، بلیدہ کے علاقہ ریکو روگان کے مقام پر قابض پاکستانی پیرا ملٹری فورس فرنٹیئر کور (ایف سی) کے تین موٹر سائیکل سوار اہلکاروں پر گھات لگا کر […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ