
بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے علاقے سپین تنگی سے تعلق رکھنے والے حافظ محمد داؤد ولد گلبران کو 27 اپریل 2022 کو ایف سی اور ایم آئی کے اہلکاروں نے ان کے گھر سے گرفتار کر کے جبری طور پر لاپتہ کر دیا تھا۔
تین سال سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود حافظ محمد داؤد کی کوئی خبر سامنے نہیں آئی، جس کے باعث ان کا خاندان شدید ذہنی، معاشرتی اور معاشی کرب میں مبتلا ہے۔
اہلِ خانہ کے مطابق، جبری گمشدگی نے نہ صرف ان کے خاندان بلکہ ایک پوری نسل کو متاثر کیا ہے۔ والدہ بیٹے کی گمشدگی کے باعث شدید ذہنی دباؤ اور بیماری کا شکار ہیں، جبکہ دیگر اہلِ خانہ کی زندگی بھی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے۔ تعلیمی سلسلہ بھی رُک گیا ہے اور خاندان کے معاشی حالات دن بدن بگڑتے جا رہے ہیں۔
خاندان نے انسانی حقوق کے قومی و بین الاقوامی اداروں اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کو اجاگر کریں اور حافظ محمد داؤد کی باعزت و باحفاظت بازیابی کو یقینی بنائیں۔