
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ 6 اگست کی شام ضلع مستونگ کے سٹی ایریا میں پاکستانی فورسز نے ایک رہائشی مکان پر چھاپہ مار کر ایک طالبعلم کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا۔
متاثرہ خاندان کے مطابق، چھاپے میں سادہ لباس اہلکاروں کے ہمراہ فرنٹیئر کور (ایف سی) اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے اہلکار شامل تھے، جنہوں نے میدین ولد غلام قادر دہوار کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ میدین دہوار مقامی کالج کا طالبعلم بتایا جاتا ہے۔ اہلخانہ نے اُن کی گمشدگی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُنہیں بیٹے کی خیریت کے حوالے سے کوئی معلومات دستیاب نہیں۔
دوسری جانب، چند روز قبل کوئٹہ کے علاقے کلی قمبرانی سے جبری طور پر لاپتہ کیے گئے محسن شاہوانی ولد دین محمد شاہوانی کی بازیابی کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ محسن کو پاکستانی فورسز نے نامعلوم مقام پر منتقل کیا تھا، تاہم آج وہ بازیاب ہو چکے ہیں۔