مستونگ سے طالبعلم لاپتہ، کوئٹہ سے ایک شخص بازیاب

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ 6 اگست کی شام ضلع مستونگ کے سٹی ایریا میں پاکستانی فورسز نے ایک رہائشی مکان پر چھاپہ مار کر ایک طالبعلم کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا۔

متاثرہ خاندان کے مطابق، چھاپے میں سادہ لباس اہلکاروں کے ہمراہ فرنٹیئر کور (ایف سی) اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے اہلکار شامل تھے، جنہوں نے میدین ولد غلام قادر دہوار کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ میدین دہوار مقامی کالج کا طالبعلم بتایا جاتا ہے۔ اہلخانہ نے اُن کی گمشدگی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُنہیں بیٹے کی خیریت کے حوالے سے کوئی معلومات دستیاب نہیں۔

دوسری جانب، چند روز قبل کوئٹہ کے علاقے کلی قمبرانی سے جبری طور پر لاپتہ کیے گئے محسن شاہوانی ولد دین محمد شاہوانی کی بازیابی کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ محسن کو پاکستانی فورسز نے نامعلوم مقام پر منتقل کیا تھا، تاہم آج وہ بازیاب ہو چکے ہیں۔

مدیر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

اسلام آباد دھرنے کو 23 روز مکمل، شرکاء کا جبری گمشدگیوں اور سیاسی گرفتاریوں کے خلاف احتجاج جاری

جمعرات اگست 7 , 2025
اسلام آباد میں بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی ) کی قیادت کی گرفتاریوں، بلوچستان میں جاری جبری گمشدگیوں اور عدالتوں سے انصاف کی عدم فراہمی کے خلاف جاری دھرنے کو آج 23 روز مکمل ہو چکے ہیں۔ دھرنے میں شریک مظاہرین جن میں بزرگ خواتین، بچے اور طلباء بھی شامل […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ