
بلوچستان کے اضلاع گوادر اور کیچ سے پاکستانی فورسز نے دو افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا، جس کے بعد ان کا تاحال کوئی پتہ نہیں چل سکا ہے۔
ذرائع کے مطابق 5 اگست کو بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پاکستانی فورسز سے منسلک خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے عبدالمجید ولد امام بخش کو اغوا کر لیا۔ عبدالمجید ایک مقامی بینک میں ملازم تھا۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ عبدالمجید کا کسی سے کوئی ذاتی یا سیاسی تعلق نہیں ہے اور وہ ایک عام شہری ہے۔ اہل خانہ نے ان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔
اسی طرح ضلع کیچ کی تحصیل تمپ میں 4 اگست کو پاکستانی فورسز نے ایک گھر پر چھاپہ مارا اور سنجر ولد صادق نامی شخص کو حراست میں لے کر لاپتہ کر دیا۔ واقعے کے بعد سے اہل خانہ کو ان کی کوئی خبر نہیں ملی ہے۔
ایسے واقعات سے انسانی حقوق کے کارکنوں اور مقامی حلقوں کی جانب سے سخت تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیاں اور ماورائے عدالت قتل اب معمول بنتی جا رہی ہیں، جو ایک خطرناک اور تشویشناک رجحان ہے۔