کوئٹہ: لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے احتجاج 5900 ویں روز بھی جاری

Oplus_131072

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے قائم احتجاجی کیمپ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے 5900 ویں روز جاری ہے۔ ایڈوکیٹ خالدہ بلوچ نے احتجاجی کیمپ آکر اظہار یکجہتی کی، اور احتجاج میں حصہ لیا۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیرمین نصراللہ بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ جس طرح مولانا ہدایت الرحمن کے لانگ مارچ کو پنجاب میں ولکم کیاگیا، مریم نواز صاحبہ نے ان سے مزاکرات کیے اور بعد میں وفاقی حکومت نے بھی انہیں عزت دی اور ان سے مزاکرات کیے،

اگر اسی طرح اسلام آباد میں موجود بلوچ خواتین کو ویلکم کیا جاتا، احتجاج کا حق دیا جاتا اور متحرمہ مریم نواز صاحبہ اور وفاقی حکومت بلوچ خواتین کے سروں پرشفقت رکھتے اور ان سے مزاکرات کرتے، تو بلوچستان کے مائیں اور بیٹیاں اب تک بلوچستان واپس آگئے ہوتے، اور اہل بلوچستان کو مثبت پیغام چلا جاتا لیکن افسوس اسلام آباد بلوچ خواتین کے ساتھ ملکی قوانین تحت رویہ اختیار کرنے کے بجائے ان کو مختلف طریقوں سے حراساں کررہا ہے تاکہ بلوچ خواتین مجبور ہوکر اپنا احتجاج ختم کرے، اور بلوچستان واپس چلے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ جو یقینا ایک غیر جمہوری عمل ہے جسکی وجہ سے اہل بلوچستان کے احساس محرومی میں اضافہ ہونے کے ساتھ اہل بلوچستان کے دلوں نفرت بڑھی گی، جو ملکی سلامتی کے لیے نیک شکون نہیں ہے،

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس لیے حکومت اور ملکی اداروں کے سربراہوں کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے، اسلام آباد میں موجود بلوچ خواتین کو احتجاج کا حق دیا جائے، انکے سروں پر دست شفقت رکھا جائے اور ان سے فوری طور پر بامقصد مزاکرات کرکے انہیں احتجاج کے اذیت سے نجات دلائی جائے۔

نصراللہ بلوچ نے کہا کہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، بیبگر بلوچ، بیبو بلوچ، گل ذادی، شاہ جی صبغت اللہ، غفار قمبرانی اور عمران بلوچ جبری گمشدگیوں اور بلوچ قوم کے جائز حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کی پاداش میں پابند سلاسل ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ وہ سیاسی قیدی ہے اور سیاسی رہنماوں کو پابند سلاسل رکھنا پرامن آوازوں پر قدغن لگانے کی مترادف ہے، جسکی ملکی اور بین الاقوامی قوانین اجازات نہیں دیتے، اس لیے ہم حکومت سے ایک دفعہ پھر مطالبہ کرتے ہیں وہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت دیگر پرامن جہد کاروں کی فوری غیر مشروط باعزت رہائی کو یقینی بنائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

پنجگور: لاپتہ نوجوان کی تشدد زدہ لاش برآمد

پیر اگست 4 , 2025
بلوچستان کے ضلع پنجگور سے جبری طور پر لاپتہ کیے گئے نوجوان شاہ جان کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے۔ شاہ جان کو 29 جولائی 2025 کو، شادی کے صرف دس دن بعد، پاکستانی فوج کے تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں نے اغوا کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق، […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ