
ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق، جنوب مشرقی صوبے سیستان و بلوچستان کے شہر زاہدان میں ہفتے کی صبح عسکریت پسند گروہ جیش العدل نے عدلیہ کی عمارت پر حملہ کرنے کی، اس حملے میں کم از کم 9 افراد ہلاک اور 22 زخمی ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک ماں اور ایک سالہ بچہ بھی شامل ہیں۔
سیستان و بلوچستان کے ڈپٹی پولیس کمانڈر علی رضا دلیری نے بتایا کہ حملہ آور سائلین کے بھیس میں عدلیہ کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ خطرے کی نشاندہی پر فورسز نے فوری کارروائی کی، جس دوران جھڑپ میں تینوں حملہ آور مارے گئے۔ دو حملہ آور سڑک پر فرار ہونے کی کوشش میں ہلاک ہوئے، جبکہ تیسرے کو اس وقت مارا گیا جب وہ دستی بم پھینکنے والا تھا۔
پاسدارانِ انقلاب کی قدس فورس (IRGC) نے ہلاکتوں کی تعداد 6 بتائی ہے، جبکہ ارنا کے مطابق یہ تعداد 9 ہے۔ عدلیہ اور ریسکیو اداروں کے مطابق زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا ہے اور زیادہ تر زخمی عام شہری ہیں۔ عدالتی عمارت کو خالی کرا لیا گیا ہے اور اطراف میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔
عسکریت پسند گروہ جیش العدل نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی اہلکار ان کے ہدف پر تھے۔ ایران نے اس حملے کی ذمہ داری اسرائیل پر ڈال دی ہے، تاہم اسرائیلی حکومت نے اس پر تاحال کوئی ردعمل نہیں دیا۔