
کیچ: ایرانی سرحد عبدوئی بارڈر کی بندش اور گزشتہ شب ڈی بلوچ کے مقام پر جاری دھرنے پر کیے گئے کریک ڈاؤن کے خلاف تربت میں آج عوام کی جانب سے عظیم الشان احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں سینکڑوں مرد، خواتین اور بچے شریک ہوئے۔
ریلی کا آغاز تربت پریس کلب سے ہوا، جو جامع مسجد روڈ اور تربت تھانے کی سڑکوں سے گزرتی ہوئی شہید فدا چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔ مظاہرین نے پرامن احتجاج کے دوران دھرنے پر کریک ڈاؤن اور گرفتار افراد کی رہائی کے مطالبے پر زور دیا۔ شرکاء نے حکومت اور انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور اسے بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
احتجاجی ریلی میں کیچ کے مختلف علاقوں مند، تمپ، دشت، بلیدہ اور زماران سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی، جو بارڈر ٹریڈ (سرحدی کاروبار) سے وابستہ ہیں۔ مظاہرین نے عبدوئی بارڈر کو فوری طور پر کھولنے اور گرفتار افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ بارڈر بندش سے ہزاروں خاندان متاثر ہو رہے ہیں جن کا روزگار اسی راستے سے وابستہ ہے، اور ریاستی جبر سے ان کے مسائل مزید بڑھ گئے ہیں۔
شرکاء نے سیاسی و سماجی حلقوں، تاجر برادری اور عام شہریوں سے اپیل کی کہ وہ احتجاج میں شامل ہوکر ان کے جائز مطالبات کی حمایت کریں اور ان کی آواز بنیں۔
احتجاج مکمل طور پر پرامن رہا، تاہم مظاہرین نے واضح کیا کہ اگر ان کے مطالبات پر عملدرآمد نہ ہوا تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔