
بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں 26 مئی کو لاپتہ کیے گئے غلام جان کے اہلِ خانہ کا احتجاجی دھرنا سی پیک روڈ پر پانچویں روز سے جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق، احتجاج میں بڑی تعداد میں مرد، خواتین اور بچے شریک ہیں، تاہم تاحال ریاستی حکام کی جانب سے مظاہرین کے مطالبات پر کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔
لاپتہ غلام جان کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ ان کا صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ اگر غلام جان پر کوئی الزام ہے تو اُسے عدالت میں پیش کیا جائے، بصورتِ دیگر اُسے فوری طور پر رہا کیا جائے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بلوچستان کے مختلف علاقوں میں لاپتہ افراد کے اہلِ خانہ نے اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے کئی ہفتوں اور دنوں تک مظاہرے کیے ہیں۔ مظاہرین اپنے پیاروں کی رہائی اور انصاف کا مطالبہ کرتے رہے ہیں، تاہم انتظامیہ کی جانب سے صرف جھوٹے وعدے کیے گئے۔