تربت: پاکستانی فورسز کے ہاتھوں نوجوان دوبارہ جبری لاپتہ

بلوچستان کے ضلع کیچ سے پاکستانی فورسز نے ایک نوجوان کو دوبارہ حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق لاپتہ نوجوان کی شناخت صغیر احمد ولد غلام قادر کے نام سے ہوئی ہے، جو ضلع آواران کے علاقے کولواہ کے رہائشی ہیں۔ انہیں پاکستانی فورسز نے گزشتہ رات تربت سے کراچی جاتے ہوئے راستے میں حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

واضح رہے کہ صغیر بلوچ اس سے قبل بھی 20 نومبر 2017 کو پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا شکار ہوئے تھے، جہاں انہیں شدید تشدد کے بعد رہا کیا گیا تھا۔ اب ایک بار پھر انہیں جبری طور پر لاپتہ کر دیا گیا ہے۔

بلوچستان میں پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں اور زیرِ حراست افراد کو ماورائے عدالت قتل کرنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے، جہاں روزانہ کی بنیاد پر لوگوں کو لاپتہ اور متعدد کو جعلی مقابلوں میں قتل کیا جا رہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

پاکستانی فورسز کے ہاتھوں چار افراد جبری لاپتہ

جمعرات جون 12 , 2025
بلوچستان کے مختلف علاقوں سے پاکستانی فورسز نے چار افراد کو حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ رات اورماڑہ سے پاکستانی فورسز نے صغیر کے ساتھ ان کے ساتھی اکرار ولد جنگیان کو بھی حراست میں لیا، جس کے بعد […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ