
بلوچ آزادی پسند رہنما رحیم ایڈوکیٹ بلوچ نے ملک خان محمد مری کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ان کے خاندان اور دوستوں سے دلی تعزیت کی اور کہا کہ وہ اس دکھ میں برابر کے شریک ہیں
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ملک خان محمد مری کی وفات پر میں اس کے خاندان اور دوستوں سے دلی تعزیت کرتاہوں اور ان کے غم میں شریک ہوں۔ آج بلوچ قومی تحریک آزادی جس مقام پر پہنچی ہے اس میں ملک خان محمد مری جیسے نام و نمود اور فائدہ و نقصان سے بے نیاز خاموش عظیم سپاہیوں اور جہد کاروں کی مستقل مزاجی اور قربانیاں ایک کلیدی عنصر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مرحوم اپنے نوجوانی کے زمانہ میں تحریک آزادی کی مسلح محاذ پر سرمچاروں کی کاروان میں شامل ہوکر کمر بستہ ہونے کے بعد نہ کبھی تھک کر رُک گیا، نہ کبھی پیچھے مُڑ کر دیکھا اور نہ کبھی قبضہ گیر دشمن کے سامنے سر جھکایا۔ زاتی اور خاندانی فائدہ و نقصان سے بالاتر ہوکر مرتے دم تک وہ سرمچاروں کے کاروان میں شامل رہا۔ اس کی یہ مستقل مزاجی اور بے لوث جدوجہد بلوچ سرمچاروں، جہد کاروں، بالخصوص نوجوانوں کیلئے ایک مثالی ورثہ ہے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ میری دعا ہے اللّہ تعالیٰ مرحوم کو جنت میں جگہ دے اور اس کے خاندان اور دوستوں کو یہ دکھ سہنے کی برداشت عطاء فرمائے۔