
بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے جھاؤ میں پاکستانی خفیہ اداروں کے ہاتھوں اغوا کیے گئے نوجوان کو قتل کرکے اس کی لاش جھاؤ کے علاقے میں پھینک دی گئی۔ مقتول کی شناخت درمان ولد رحیم بخش کے نام سے ہوئی ہے، جو جھاؤ کے علاقے چھبی کا رہائشی تھا۔
ذرائع کے مطابق درمان کو دو روز قبل پاکستانی فوج نے دیگر افراد سمیت فوجی کیمپ میں طلب کیا تھا۔ بعد ازاں دیگر افراد کو تو رہا کر دیا گیا، تاہم درمان کو اپنی تحویل میں رکھا گیا۔ اگلے روز اہلِ خانہ کو ہدایت دی گئی کہ وہ درمان کو فوجی ہیڈکوارٹر میں دوبارہ پیش کریں۔ اہلِ خانہ کے مطابق جب وہ درمان کو لے کر واپس گھر جا رہے تھے، تو کیمپ کے قریب خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے درمان کو دوبارہ اغوا کر لیا۔
آج درمان کی تشدد زدہ لاش جھاؤ میں پھینکی ہوئی ملی ہے، جسے مقامی افراد نے شناخت کیا۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ لاش پر بدترین تشدد کے نشانات موجود تھے۔
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے واقعات میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے، رواں ماہ متعدد افراد کو جعلی مقابلوں میں قتل کردیا گیا ہے۔