
پنجگور، نوشکی اور کراچی سے پاکستانی فورسز نے تین نوجوانوں کو حراست میں لے کر جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے۔
پنجگور سے لاپتہ ہونے والے نوجوان کی شناخت مہراللہ ولد مقبول احمد سکنہ تسپ پنجگور کے طور پر ہوئی ہے۔ لواحقین کے مطابق مہراللہ کو فورسز نے 18 مئی 2025 کو پاکستانی فورسز نے گھر سے اٹھایا اور جبری طور پر لاپتہ کردیا۔ مہراللہ پیشے کے لحاظ سے مزدور ہیں۔ لواحقین نے ان کی بحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔
نوشکی سے اطلاعات ہیں کہ پاکستانی فورسز نے ایک اور نوجوان نوید جمالدینی ولد فیفا اکبر دوست جمالدینی کو 19 مئی شام 5:30 بجے نوشکی کلی بدل کاریز کراس سے اُس وقت جبری طور پر لاپتہ کیا جب وہ اپنے دوستوں کے ساتھ سفر پر جا رہے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق سول وردی میں ملبوس افراد نے انہیں دو چھوٹی گاڑیوں میں ہینڈز اپ کرا کر اٹھایا اور نوشکی کینٹ منتقل کیا۔ نوید کے دوستوں کو 3 گھنٹوں بعد چھوڑ دیا گیا لیکن نوید تاحال لاپتہ ہیں۔ لواحقین نے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
کراچی کے علاقے جام گوٹھ ملیر میں گزشتہ رات پاکستانی فورسز نے بی وائی سی کے متحرک کارکن میر بالاچ ولد عبدالطیف کو حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کردیا۔
ان کے اہل خانہ نے ان کی جبری گمشدگی کی تصدیق کرتے ہوئے فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔