
بلوچستان کے ضلع پنجگور میں بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔ یہ مظاہرہ فورسز کے ہاتھوں ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیوں اور بی وائی سی رہنماؤں، بشمول ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف کیا گیا۔
بی وائی سی نے گزشتہ روز بلوچستان بھر میں احتجاجی مظاہروں کی کال دی تھی، جس کے تحت آج پنجگور کے تسپ اسٹار چوک سے منظم انداز میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ مظاہرین نے ریاستی جبر، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، اور بلوچ نسل کشی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مطابق پنجگور کے عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہوئے اس احتجاج کو کامیاب بنایا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ تمام لاپتہ افراد کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے اور بلوچ عوام کے خلاف جاری جبر کا خاتمہ کیا جائے۔
بی وائی سی نے اعلان کیا ہے کہ احتجاجی سلسلہ جاری رہے گا، اور کل ضلع کیچ کی تحصیل تربت میں مظاہرہ کیا جائے گا، جس کے بعد مستونگ اور خاران میں بھی احتجاجی مظاہرے منعقد ہوں گے۔
بی وائی سی کا کہنا ہے کہ بلوچ قوم کے خلاف ریاستی جارحیت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، مگر بلوچ عوام کسی ظلم کے آگے جھکنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ بی وائی سی کی مزاحمت پرامن ہے، جس کا مقصد بلوچ عوام کے تحفظ اور ان کے وقار کا حصول ہے۔
آخر میں بی وائی سی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے حقوق کے لیے متحد ہوں، خاموشی توڑیں اور سچائی کے ساتھ کھڑے رہیں۔