
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنما سمی دین بلوچ نے کہا ہے کہ پچیس جنوری کو دالبندین میں ہونے والے جلسے میں بلوچستان بھر سے لوگوں نے شرکت کی، جبکہ رخشان ڈویژن سے ہزارواں مرد، خواتین، بچے اور بزرگوں نے نہایت جوش و جذبے کے ساتھ نہ صرف جلسے میں بھرپور انداز سے شریک ہوکر بلوچ نسل کشی کے خلاف ایک آواز ہونے مظاہرہ کیا بلکہ دیگر علاقوں سے آئے ہوئے ہزاروں مہمانوں کا بہت خلوص کے ساتھ خیرمقدم کیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ یہ خوش آئند ہے کہ بلوچ قوم نے ریاستی جبر، بربریت اور نسل کشی کے خلاف منظم ہوکر اتحاد اور یکجہتی کی ایک مثالی تصویر پیش کی۔
سمی دین بلوچ نے مزید کہا ہے کہ یہ کامیابی تمام سنگت ساتھیوں، دوستوں اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کی انتھک جدوجہد اور کاوشوں کا ثمر ہے۔ جلسے کی کامیابی پر ہر اُس فرد کو مبارکباد پیش کی جاتی ہے جس نے اس میں اپنا کردار ادا کیا۔