جبری گمشدگان کے لواحقین کو انصاف کی فراہمی کی بجائے ان پر بھی تشدد کیا جا رہا ہے۔ وی بی ایم پی

شال ( نامہ نگار ) وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز ( وی بی ایم پی) نے بلوچستان کی مخدوش صورتحال پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کی لہر میں انتہائی اضافہ ہوا ہے۔ بلوچستان کے ہر کونے میں احتجاج کیا جا رہا ہے اور جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کو انصاف فراہم کرنے کی بجائے ان پر تشدد کیا جا رہا ہے۔

یہ باتیں وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے یہاں شال میں پریس کلب کے سامنے جاری جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے جاری بھوک ہڑتالی کیمپ میں آئے وفود سے کیں۔

آج بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5689 دن پوری ہوگئے۔سبی سے سیاسی و سماجی شخصیات علی بخش بگٹی، عبدالغنی سیلاچی اور دیگر نے آکر اظہار یکجہتی کیا۔

  ماماقدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں ریاستی فورسز کا عام لوگوں پر تشدد اب عام سی بات ہوگئی ہے مگر مجال ہے کہ ریاستی جبر پر کوئی سوال اٹھایا جائے۔

انھوں نے کہا بلوچستان کی سیاست کو آلودہ کیا گیا ہے۔ جرائم پیشہ افراد کو حکومتی اعلی عہدوں سے نوازا گیا ہے ۔ جو بلوچستان کے دکھوں کا مداوا کرنے کی بجائے ریاستی فورسز کے جبر میں ان کی سہولت کاری کر رہے ہیں۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

پسنی کے رہائشی بولان کریم کو لاپتہ ہوئے 12 سال مکمل لواحقین اور شہریوں کی جانب سے بازیابی کے لیے ریلی نکالی گئی

ہفتہ جنوری 4 , 2025
گوادر  ( مانیٹرنگ ڈیسک ) ضلع گوادر کے علاقہ پسنی میں لاپتہ دوستین بلوچ(بولان کریم ) کی گمشدگی کو 12 سال مکمل ہونے پر اُسکی لواحقین اور پسنی کے شہریوں  نے پسنی پریس کلب سے لیکر  جے ایس بنک تک ایک ریلی نکالی۔ ریلی میں خواتین اور بچے بھی شامل […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ