وی بی ایم پی کیمپ کے 5671 دن ، پاکستان میں کوئی ایسا ادارہ نہیں جو جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کو سنے۔ماما قدیر بلوچ

شال :  جبری لاپتہ افراد کی بازیابی اور شہدا کو انصاف کی فراہمی کے لیے قائم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ کو 5671 دن مکمل ہوگئے۔ مشکے سے سیاسی و سماجی کارکنان نے شرکت کیا۔

ماما قدیر بلوچ نے مختلف وفود کو بلوچستان میں انسانی حقوق بالخصوص جبری گمشدگیوں کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ انھوں نے کہا دسمبر کے مہینے میں ایمنسٹی اںٹرنیشنل کی رپورٹ میں پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا تاہم محض لفظی مذمت کافی نہیں عالمی اداروں کو پاکستان کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کے بارے میں سوچنا ہوگا۔

انھوں نے کہا عالمی ادارے پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے رہتے ہیں جو اس حقیقت کو آشکار کرتا ہے کہ پاکستان کی ریاستی ادارے عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی پامالیوں میں ملوث ہیں۔مگر کوئی ایسا ادارہ نہیں جو اس کا اعتراف کرئے یا جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کی آوازوں پر کان دھرے۔

ماما قدیر نے زور دیا کہ عملی اقدامات کے بغیر بلوچستان میں انسانی حقوق کی صورتحال بہتر نہیں ہوسکتی۔ انسانی حقوق کے اداروں کو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر ریاستی اداروں کو قانون کے دائرے میں لانے کے لیے موثر طریقے سے دباؤ میں لانا ہوگا۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاجی کیمپ میں نورالدین ، لعل جان ، وہاب اور دیگر نے شرکت کی اور جبری لاپتہ افراد کے لواحقین اور وی بی ایم پی کی جدوجہد سے اپنی وابستگی کا اظہار کیا

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

کیچ اور پروم میں معدنیات اور فوج کے لئے راشن لے جانے والی گاڑیوں پر چار مختلف حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

منگل دسمبر 17 , 2024
شال ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچستان لبریشن فرنٹ کےترجمان میجر گہرام بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ 11دسمبر کو صبح 10 بجے کیچ کے علاقے ہوت آباد میں سرمچاروں نے معدنیات لے جانے والے دو ٹرالروں پر حملہ کرکے ان کو نقصان پہنچایا اور فوج کے لیے پانی لے […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ