شال ( مانیٹرنگ ڈیسک ،ویب ڈیسک ) قلات چھپر میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے ایک شخص کو جبکہ دوسرے کو اغوا کرلیا ،لواحقین نے نعش کراچی شال شاہراہ پر رکھ کرشاہراہ کو ہر قسم بلاک کردیا ۔
مظاہرین کے مطابق فورسز نے رات گئے فائرنگ کرکے ایک کو قتل دوسرے نوجوان کو اغوا کرکے اپنےساتھ لےگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قلات میں لانگو قبیلہ کے لوگوں نے مرکزی ہائی وے کو مڈوے کے قریب بلاگ کردیا ہے ۔ ان کے مطابق گزشتہ شب قلات کے علاقے چھپر میں فورسز نے محمد علی لانگو کو فائرنگ کرکے قتل اور ان کے ایک نوعمر لڑکے کو اغوا کرکے لے گئے ہیں ۔
بتایاجارہاہے کہ پولیس اور مظاہرین درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں ۔دوسری جانب احتجاج کرنے والوں کا کہنا ہے ،ہم نرش اٹھا اٹھا کر تنگ آگئے ہیں۔
مظاہرین کا کے مطابق سڑک اس وقت تک بند رہیگی جب تک بچے کو رہا نہیں کیا جاتا اور محمد علی لانگو کے خلاف ثبوت نہیں دکھائے جاتے ہیں ۔
دوسری جانب مچھ بولان کسٹم کولپور کے اہلکار اور آفیسران نے گزشتہ شب خانہ بدوشوں کے ٹرک پر شدید فائرنگ کر دی گاڑی کی تلاشی لینے پر سمگلنگ اور نان کسٹم سامان نہیں ملا ،جس پر خانہ بدوشوں نے احتجاج کرتے ہوئے شالی پل کے مقام پر سندھ جانے والی شاہراہ بند کر دی اور کہاکہ ہمارے پاس نان کسٹم اشیا اور سمگلنگ کا سامان برآمد ہی نہیں ہوا ہمارے ٹرک پر بلاجواز فائرنگ کر کے کولپور کسٹم نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ کولپور کسٹم تیل گٹکا ماوا و دیگر نان کسٹم اشیا کی سمگلنگ پر سرعام بھتہ لے رہی ہے ۔ اس لیے انھوں نے مچھ بولان کولپور کسٹم آفیسران کے پیسے کمانے کا چیک پوسٹ اور پکنک پواینٹ بنا دیا ہے ۔
ان کا کہنا ہے کہ مچھ بولان حکومت کی ناک کے نیچے کسٹم کی، بھتہ خوری اور کرپشن جاری و ساری ہے، باوجود عام ٹرانسپورٹ کو بھی تنگ کر رہے ہیں جس سے ٹرانسپورٹرز اور عوام ان سے پریشان اور تنگ آپکے ہیں ۔
عوامی حلقوں نے مطالبہ کیاکہ مچھ بولان ھنگامی بنیادوں پر کسٹم کولپور کے آفیسران اور اہلکاروں کا خانہ بدوشوں کی ٹرک پر حملے اور فائرنگ کا نوٹس لیا جائےاور کسٹم کے حکام پر ایف آئی آر درج کی جائے ۔