اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک ، نامہ نگاران ) انسانی حقوق کے کارکنان کے تحفظ کے متعلق اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندے میری لالر نے اس واقعے پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل پاکستانی سیکورٹی اداروں کی جانب سے مہرنگ بلوچ کو امریکہ جانے کی اجازت نہ ملنے اور اس کے بعد ہراساں کیے جانے، دھمکیاں دینے اور بدسلوکی کی اطلاع پر بہت تشویش ہے۔
اس طرح یورپی ملک آئرلینڈ کے شہر ڈبلن میں قائم ایک اور انسانی حقوق کی تنظیم فرنٹ لائن ڈیفنڈرز نے بھی اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ
ہم ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کے ساتھ ہونے والے سلوک کی شدید مذمت کرتے ہیں اور پاکستانی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان کے حقوق بشمول پاکستان میں نقل و حرکت کی آزادی اور تحفظ کا حق یقینی بنائیں۔
دوسری جانب پاکستانی و عالمی انسانی حقوق کے اداروں نے اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکام سے ماہ رنگ بلوچ کا پاسپورٹ اور دیگر اشیاء واپس کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے ایف آئی اے حکام کے ان اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا، انسانی حقوق کے کارکنان کے خلاف ایسے اقدامات نا قابل قبول ہیں اور اسے سفر کرنے سے روکنا اس کے آزادی اظہار اور نقل و حرکت کے حق کی صریح خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے خلاف اپنی سیاسی جہدو جہد کے لئے پہچانے جاتے ہیں، اور اسی وجہ سے انھیں انہیں بین الاقوامی سطح پر پذیرائی ملی۔تنظیم نے اس بات پر زور دیا کہ حکام ماہ رنگ بلوچ کو آزادانہ اور محفوظ طریقے سے سفر کرنے کی اجازت دے۔
دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں نے پاکستانی حکام کی جانب سے بلوچ کارکن کو ٹائم میگزین ایوارڈ تقریب میں شرکت سے روکنے کی مذمت کی ہے-