نوشکی بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوشکی میں گزشتہ تین روز سے غیر قانونی بھتہ خوری کے خلاف تیل کمیٹی کی جانب سے احتجاج جاری ہے۔
انھوں نے کہاہے کہ بلوچستان بھر میں بدترین معاشی استحصال نوآبادیاتی پالیسیوں کو عیاں کرتا ہے۔ اس وقت بلوچستان میں بارڈر ٹریڈ واحد ذریعہ معاش ہے، مگر ریاستی بھتہ مافیا اور نام نہاد ٹوکن سسٹم نے غریب کے گھر کا چولہا بُجھا دیا ہے۔ مکران سے لے کر نوشکی تک باڈری علاقوں میں ہر آدھے کلو میٹر پر ایف سی، لیویز اور پولیس دن دہاڑے غیر قانونی بھتہ لے رہے ہیں، جسے نہ دینے پر مزدور مختلف قسم کی سزا کا سامنا کرتے ہیں، جن میں گاڑی کے انجن میں ریت بھرنا، ریت میں ننگے پیر کھڑا کرنا یا گولیاں مارنا شامل ہے۔
ترجمان نے کہاہے کہ اگر عوام ان مظالم کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں تو اجتماعی سزا کے طور پر کاروبار پر پابندی لگا دی جاتی ہے اور بارڈر بند کر دیا جاتا ہے۔ اس رویے کی وجہ سے روز بروز دل برداشتہ مزدوروں کو احتجاج کا رخ اختیار کرنا پڑتا ہے۔
بی وائی سی بھتہ مافیا کے خلاف اس احتجاج کی حمایت کرتی ہے اور حکومت وقت کو تنبیہ کرتی ہے کہ نوشکی سے لے کر مکران تک معاشی استحصال بند کیا جائے اور غیر قانونی چیک پوسٹیں ختم کی جائیں، وگرنہ بی وائی سی متاثرین کے ساتھ مل کر اس غیر قانونی عمل کے خلاف بھرپور تحریک چلائے گی۔