پنجگور چتکان سے دو لاپتہ بھائیوں عابد نور ااور صابر نور کی عدم بازیابی کے خلاف لواحقین اور اہل خانہ کی جانب احتجاجی ریلی اور مظاہرہ احتجاجی ریلی جاوید چوک سے نکل کر اللہ اکبر چوک سے ہوتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کے آفس کے سامنے دھرنا دیا ۔
احتجاجی ریلی میں خواتین بچوں نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کیی جن کے ہاتھوں میں لاپتہ افراد کے تصاویر اور پنجگور کے امن وامان بلوچ نسل کشی کیخلاف نعرے درج تھے۔
احتجاجی ریلی میں جمعیت علماء اسلام بی این پی عوامی حق دو تحریک سمیت دیگر جماعتوں سماجی تنظیموں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔
ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے دھرنے میں سول سوسائٹی کے حاجی افتخار بلوچ بی این پی عوامی کے رحمدل بلوچ حق دو تحریک کے چیئرمین ملا فرھاد بلوچ بارڈر بچاؤ کے سعوداحمد سماجی شخصیت واجہ ادریس بلوچ معروف سیاسی رہنماء ملک میران بلوچ دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجگور معصوم لوگوں اور طلباء کی جبری لاپتہ کرنا انتہائی سنگین شکل اختیار کر گیا ہے ۔ہر روز معصوم لوگوں کو بلاوجہ لاپتہ کرکے خاندان کو ازیت میں مبتلا کیا جاتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک اسلامی جمہوری ملک میں رہتے ہیں اس ملک ایک قانون اور دستور قائم ہے لیکن بدقسمتی سے اس ملک کے آئین اور قانون کو پائمال کرکے ریاست اپنی ہی عوام کو مشکل سے دوچار کررہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ لاپتہ صابر نور آور عابد نور انتہائی شریف اور معصوم انسان ہیں انھیں کسی بھی غیر قانونی عمل سے کوئی تعلق نہیں ہے اسکے باوجود وہ گزشتہ ایک ہفتے سے لاپتہ ہیں انکی کوئی پتہ نہیں چل رہا ہے۔
مقررین نے پنجگور انتظامیہ دیگر اداروں سے مطالبہ کیا کہ لاپتہ صابر نور آور عابد نور سمیت دیگر لاپتہ افراد کو بازیاب کرکے لواحقین کو انصاف فراہم کریں۔
واضع رہے دونوں بھائیوں کی عدم بازیابی کے خلاف گزشتہ چار دن سے سی پیک روڈ پر خواتین بچے اور بوڑھے اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے سی پیک روڈ پر دھرنا دیکر بیٹھے ہیں لواحقین کا کمشنر مکران ڈی آئی جی پولیس ڈپٹی کمشنر سے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے مزاکرات جاری ہے۔