گوادر فش کمپنی مالکان اور کشتی مالکان کا سندھی ماہی گیروں کا پسنی سے انخلا کے خلاف احتجاج،مکران کوسٹل ہائی وے کو پسنی زیروپوائنٹ کے مقام پر دھرنا دیکر بند کردیا ، ایم پی اے گوادر مولاناہدات الرحمان پر سندھی ماہی گیروں کو علاقہ بدر کردینے کی الزام عائد کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پسنی کے مقامی فش کمپنی مالکان،کشتی مالکان اور مچھلی کے بیوپاریوں نے پسنی سے سندھی ماہی گیروں کے انخلا کے خلاف مکران کوسٹل ہائی وے پسنی زیروپوائنٹ کے مقام پر دھرنا دیکر بند کردیا ۔
فش کمپنی مالکان کے مطابق ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمان کی پشت پناہی میں چلنے والی ایک دوسری ماہی گیر تنظیم پسنی کے سمندر میں سندھ سے تعلق رکھنے والے سندھی ماہی گیروں کو روزگار کرنے نہیں دے رہے اور آئے روز انھیں دھمکی دیتے ہیں اور ان پر تشدد کرتے ہیں۔جس پر فش کمپنی مالکان نے ہفتے کی روز احتجاجا روڈ کو بند کردیا روڈ بند ہوجانے کی وجہ سے متعدد مسافر پھنس گئے جبکہ اے ڈی سی گوادر نے پسنی کے مچھلی بیوپاری،کشتی مالکان,فش کمپنی مالکان مزاکرات کیے اور پسنی زیروپوائنٹ پر دی گئی دھرنا چار دن کے لیے ملتوی کردی گئی ۔
اے ڈی سی گوادر تابش بلوچ اور دھرنا پر بیٹھے مظاہرین کے مابین مذاکرات ہوئے اس موقع پر ایس ڈی پی او/ ڈی ایس پی زاہد حسین،ایس ایچ او پسنی حیات بلوچ اور تحصیلدار پسنی محمد اکبر بلوچ بھی موجود تھے جبکہ فش کمپنی مالکان اور کشتی مالکان کی جانب سے سیٹھ مراد جان،سیٹھ حاجی الہی عیسی ،سیٹھ گنج،مہر علی گوہر،خالقداد،کونسلر نیک محمد نیکی ،خلیل بختی ،روف بختی سمیت سابق ماہی گیر نمائندہ محمد عمر عرضو ،سخی صوالی اور لالا مرادجان بھی موجود تھے۔
فش کمپنی اور کشتی مالکان نے بتایا کہ پسنی کا ایک ماہی گیر تنظیم ایم پی اے گوادر مولاناہدایت الرحمان کی پشت پناہی کی وجہ سے پسنی میں سندھ سے تعلق رکھنے والے ماہی گیروں کو روزگار کرنے نہیں دیتے ،ان پر تشدد کرتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ اب انہوں نے مقامی ماہی گیروں پر بھی تشدد اور زیادتی کرنا شروع کردیا ہے ۔
بنگالی ماہی گیر ،سندھی ماہی گیر اور مقامی ماہی گیر انتہائی خوف کا شکار ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں پہلے ہم نے قانونی سطع پر آواز اٹھایا عدالت بھی گئے اور عدالت نےدوسرے فریق کو ریجکیٹ کردیا اور کہا کہ پسنی کے سمندر میں ہرپاکستانی کو روزگار کرنے کا حق ہے لیکن ماہی گیروں کا نام نہاد تنظیم کورٹ کے آرڈر کو بھی نہیں مانتے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ خود اپنی کشتیوں میں سندھی ماہی گیر بطور خلاصی رکھ کر کام کررہے ہیں اور ہمیں کہا جاتا ہے کہ آپ سندھی ناخدا مت لائیں۔کشتی مالکان نے بتایا کہ 50 کے قریب بڑی لانچیں انہی لوگوں کی ضد اور انا کی وجہ سے سمندر کنارے پڑی سڑ رہی ہیں اور ہمیں کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے لیکن کوئی بھی ادارہ ہماری فریاد سننے کے لیے تیار نہیں ہے کیونکہ اِنکے پیچھے حق دو تحریک اور ایم پی اے گوادر کا ہاتھ ہے اور آج مجبوری میں پسنی زیروپوائنٹ پر دھرنا دیکر بیٹھ گئے ۔