بلوچستان ضلع گوادر پاکستانی فورسز فرنٹیئر کور ایف سی اور کاونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ سی ٹی ڈی کے کارندوں نے گوادر گرائمر اسکول کے سامنے پرچون کی دوکان سے نصیب اللہ ولد حاجی نذیر احمد سکنہ خاران کلی چبی نامی نوجوان کو یہ کہہ کر حراست میں لیکر جبری لاپتہ کردیا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے 28 جولائی کو منعقدہ بلوچ راجی مچی کے دوران دکان کیوں کھول کر آنے والے لوگوں کو سہولت فراہم کیا تھا ۔
آپ کو علم ہے پندرہ دن تک چلنے والی دھرنے دوران حکومت نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کے ساتھ معاہدہ کیاتھا کہ وہ کسی کو دھرنا ختم ہونے کے بعد جھوٹے الزامات میں لاپتہ یا ہراساں نہیں کریں گے ۔