ایپکس کمیٹی کی بلوچ مزدور کش پالیسی افسوسناک ہے۔تحریر – وسیم سفر بلوچ

مکران بارڈر جو پہلے سے کاؤنٹر محدود پیمانے لمیٹیشن ٹوکن لسٹنگ سسٹم نے غریب مزدوروں کا ستیاناس کردیا ہے ۔


روز نئی مزدور کش پالیسی غیر قانونی قانون سازی ریاستی مقتدرہ قوتوں بلوچ مزدوروں کیخلاف جاری ہے ۔ پہلے ہفتے میں صرف اتوار کو چھٹی بارڈر بند ہوتا تھا پھر جمعہ اب ہفتے روز بارڈر بند ہفتے میں تین دن چھٹی بارڈر بند چار دن بارڈر مزدوری کیلئے کھلا رہتا ہے پھر بھی عارضی طور پر پتہ نہیں آگے یہ قابض گیر کیا قانون سازی کرینگے یہ بارڈر کو مکمل بند کرنے کے مترادف ہے ۔

ریاست و ریاستی مقتدرہ قوتوں کی اس ناقص بلوچ قوم دشمن پالیسیوں سے صاف واضح الفاظ میں ظاہر ہے ریاست بلوچ کی قوم کی معاشی ناکہ بندی کردی ہے بلوچ قوم کو نان شبینے کا مختاج بنانے کی پری پلان منصوبہ سازش ہے آئے روز بارڈر کو بلوچ مزدوروں کیلئے تنگ کیا جا رہا ہے ۔

بلوچستان میں بسنے والے بلوچ جو پہلے سے معاشی بحران کے شکار ہیں انکی روزگار کے واحد انحصار سرحدی بارڈر پر منحصر تھا ، اسے آئے روز بلوچ مزدوروں کیلئے گھمبیر بنایا جا رہا ہے ۔ اس امر سے صاف ظاہر ہے ریاست و ریاستی مقتدرہ قوتیں بلوچ قوم کو بھوک افلاس کے ذریعے بھی مارنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ بلوچ قوم کی قدیم پیشہ جو صدیوں سے بلوچ قوم کرتے چلے آرہے ہیں اس روزگار کو ریاست روز نئ سختیوں کے ذریعے چھینے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

یہ سختی صرف بلوچستان میں بلوچ قوم کیساتھ کی جا رہی ہے ، بلوچستان کی ساحل وسائل کی لوٹ کھسوٹ اب انہیں مزدوری کرنے نہیں دیا جا رہا ہے ۔ ہماری قدیم قومی پیشہ اس ملک کی قیام سے پہلے بلوچ منسلک ہے اس ریاست کی وجود آنے کے بعد کبھی ہماری مزدوروں کی روزگار کو اسمگلنگ کا نام دیتے ہیں کبھی کوئی اور نام لیکن سرحدی روزگار کوئی اسمگلنگ نہیں ۔ ہمارا قومی تجارت ہے۔ پنجابیوں کی سیل بند بڑے بڑے کنٹینرز جو تہران سے لوڈ ہو کر مکمل سیل بند ہماری سینے بلوچستان مکران کہ سرزمین سے گزرتے ہوئے سیدھا لاہور پنجاب جا رہی ہے۔ سرحد سے گیس بذریعہ بڑی بڑی بوزار گاڑیاں پنجاب لاہور منتقل کی جا رہی ہیں
ان کیلئے اسمگلنگ نہیں ہے ۔

چار ڈرم ڈیزل پیٹرول بلوچ مزدور اپنی بچوں کی پیٹ پالنے کیلئے سرحد سے لاتے ہیں اسمگلنگ کا نام دیتے ہیں ۔

اگر بلوچستان میں بلوچوں کی مزدوری اسمگلنگ ہے تو یہاں بلوچستان کے قدرتی وسائل سونا چاندی سنگ مرمر کوئلہ سوئی گیس پنجاب اسلام آباد لاہور لے جانا اسمگلنگ نہیں ہے ۔

اس اسمگلنگ کو بھی بند ہونا چاہیے بلوچ ان تمام سامراجی پراجیکٹس کا راستہ روکیں گے ۔

اگر ریاست و ریاستی مقتدرہ قوتیں بلوچ قوم کی مزدور کش پالیسیوں سے باز نہیں آتے تو یہ بات اچھی طرح نوٹ کریں یہاں بلوچ قوم بھوک افلاس سے مر رہے ہیں ۔ جس کی روزگار کے سارے ذرائع کو نے نئ سازش منصوبہ بندی کے ذریعے بند کیا جا رہا ہے باشعور بلوچ قوم کو بزور طاقت پنجاب کی غلام بنانے کی کوشش ہو رہے ہیں ۔

بلوچ قوم کی طرف سے سامراجی قابض گیر قوتوں کو بھی یہ پیغام ہے بلوچ قوم اپنے خلاف ہر سامراجی قابض کی مخالف پالیسیوں کیخلاف مزاحمت کرتے رہینگے چاہیے وہ مزاحمت کسی شکل صورت میں ہو دریغ نہیں کیا جائیگا ۔

بلوچستان کے تمام باشعور غیرت مند جفا کش بلوچ مزدور طبقے سے گزارش ہے وہ متحد ہو کر اپنے بنیادی حقوق کی جنگ سامراج سے لڑیں دنیا کے کوئی بھی سامراج قابض گیر استعمار نے مزدوروں کے مقابلے میں جنگ نہیں جیتا دنیا میں کوئی بھی تحریک کامیابی سے ہمکنار ہوئے ہیں۔

وہ مزدور تحریکیں ہیں انہوں نے بڑی بڑی سرکش حکمرانوں کو شکست سے دو چار کرتے ہوئے انکی مذموم عزائم کو خاک سے ملا دیا ہے ۔

اب خوف کی ماحول سے نکل کر اپنی حقوق کی دفاع کریں اپنی حقوق کی دفاع پاسداری آپ تمام غیرت مند جفاکش مزدوروں پر فرض ہو چکا ہے اب پانی سر سے اوپر گزر چکا ہے بارڈر بندش روزگار قدغن معاشی ناکہ بندی سے صرف بارڈر پر سروس کرنے والی وہ زمباد والا متاثر نہیں ہے بلکہ ہر وہ شخص متاثر ہواہے، جو اس مہنگائی میں سفر کر رہے ہیں چائے چھولے والے سے لیکر مکینک اٹوپارٹس جنرل اسٹور کاروباری شعبہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی روزگار شدید متاثر ہے جسے سے دکان کے کرایہ نہیں نکل رہی ہیں یہ سامراجی پالیسی بلوچ قوم کیخلاف روزگار کاؤنٹنگ جسے ہر لحاظ میں ناکام بنانا ہوگا۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

بولان اور مستونگ میں ہیلی کاپٹروں کی شیلنگ ، فوجی کشی کیلے 20 ارب جاری

جمعہ اگست 23 , 2024
بلوچستان کے ضلع بولان اور مستونگ میں جمعرات کی الصبح سے پاکستانی فوج کی بڑے پیمانے پر فوج کشی جاری رہی ، جس میں گن شپ ہیلی کاپٹر حصہ لے رہے تھے۔ علاقائی ذرائع کے مطانق آج صبح پاکستان فوج نے مستونگ کے علاقوں مرو، ریشی، گیشک، شیشار اور گردنواح […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ