بلوچستان کے علاقہ چمن باڈر پر کام کرنے ولا عبدالرووف نامی مزدور باڈر کی مسلسل کئی ماہ سے بندش کی وجہ سے فاقہ کشی کا شکار ہوکر خودکشی کرلی ۔

ذرائع کا کہنا خودکشی کرنے والے شخص کا تعلق چمن میں جاری مظاہرین میں سے ہیں جو پچھلے کئی مہینوں سے چمن میں سرحدی آمدورفت کے لیے پاسپورٹ کی شرط لاگو کرنے کے بعد بند ہے۔
پاسپورٹ شرط لاگو کرنے کے بعد ہزاروں افراد معاشی حوالے سے متاثر ہوئے ہیں جس کے بعد چمن میں لغڑی (محنت کش) اتحاد اور لغڑی تاجر اتحاد کئی مہینوں سے دھرنا دئے ہوئے ہیں۔
گذشتہ ماہ حکومت نے مظاہرین کو جھانسہ دیکر مطالبات ماننے کا ڈرامہ رچاکر 9 ماہ سے جاری دھرنے مطالبات باڈر کرسنگ کے لئے پاسپورٹ شرط کو منسوخ کرنے کا اعلان کیاتھا مگر حقیقت میں وہ محض باتیں رہیں۔
دھرنا کمیٹی نے دوبارہ اپنا احتجاج شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان چمن بارڈر سے شناختی کارڈ اور تذکرہ کی بنیاد پر نقل و حرکت کے حوالے سے ان کے ساتھ کیے گئے وعدے کا احترام نہیں کیا جارہاہے۔
ذرائع کا کہنا دوبارہ باڈر بندش سے ابتک دو افراد نے خودکشی کرلی ہے۔