چمن سابقہ پرلت کمیٹی کے ممبر عبدالخالق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم چمن کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور کسی دھوکے میں نہیں رہیں گے چمن عوام اور کمیٹی ممبران کے ساتھ بار بار دھوکے ہوئے ہیں اور 10 ماہ سے جاری طویل دھرنا کو بھی دھوکے سے ختم کرایا گیا ہمارے ساتھیوں کو بارڈر کھولنے کا جھانسہ دیکر دھرنا ختم کروایا لیکن مذاکراتوان کے آخری لہر میں آل پارٹیز کا کوئی نمائندہ نہیں تھا جس پر ہمیں افسوس ہوا ہے۔
انھوں نے کہاہے کہ چمن بارڈر 10 لاکھ کی ابادی کا واحد ذریعہ معاش ہے ہمیں اس پر صرف اپنے شناختی کارڈ اور تذکرہ پر آمدورفت چاہئے سرحد پر موجودہ سینکڑوں شادیاں پھنسے ہیں اور بارڈر کھولنے کے منتظر ہیں، اسی طرح لاکھوں رشتے زمینداری اور کاروبار ہیں ، جس کیلئے ہمیں چمن اور بولدک کے باسیوں کو پاسپورٹ منظور نہیں ہے ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اگر بارڈر پرانے طرز پر نہ کھولا گیا تو سموار کے روز 5 اگست کو بارڈر شاہراہ پر دوبارہ دھرنا کا انعقاد کریں گے جو بارڈر کھولنے تک جاری رہیگی جس کیلئے ہم نے دیگر سیاسی پارٹیوں سے بھی رابطے کئے ہیں یہ دھرنا ہر اس رہنما کی قیادت میں ہوگی جو اس پرلت کا حصہ بنے گا ۔