آج ریاست پاکستان نے بربریت سے یہ ثابت کر دیا کہ بلوچستان ایک مقبوضہ کالونی ہے ۔ بی وائی سی

گوادر : بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے جاری بیان میں کہاہے کہ آج ریاست پاکستان نے یہ ثابت کر دیا کہ بلوچستان ایک مقبوضہ کالونی ہے اور بلوچ اسکا غلام ہے۔

بلوچ قوم کو اپنی سرزمین پر آزادی سے حرکت کرنے تو دور بلکہ آزادی سے زندگی گزارنے کا بھی حق نہیں۔ آج ریاست نے جس بے دردی اور سفاکی سے بلوچ قوم پر حملہ کیا ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ریاست بلوچ کو کبھی جینے کا حق نہیں دیگی۔ یہ حق اس سے چھیننا ہوگا۔

انھوں نے کہاہے کہ ‏ریاستی قاتل فوج اور پولیس نے آج پورے بلوچستان میں بلوچ راجی مچی میں جانے والے پرامن قافلوں پہ حملہ کیا اور خواتین و بچوں سمیت پر امن لوگوں پہ سیدھی گولیاں چلاہی۔
‏•مستونگ میں قافلے پر ایف سی کی فاءرنگ سے 15 لوگ زخمی جن میں 3 کی حالت تشویش ناک ہے اور انکو کوئٹہ لے جایا گیا ہے۔

‏ترجمان نے کہاہے کہ دوسری طرف فوج کی فاءرنگ سے گوادر کے تلار آرمی چیک پوسٹ پرنصیر احمد ولد صالح محمد نامی بلوچ جوان شہید ہوگیا، جسکی لاش تربت ہسپتال میں ہے۔

‏انھوں نے کہاہے کہ گوادر اس وقت پوری دنیا سے منقطع ہے اور پوری طرح سیل کردیا گیا ہے۔ وہاں آرمی کی آپریشن جاری اور کرفیو کا سماع ہے۔

ترجمان بی وائی سی نے شال مظاہرے بارے کہاہے کہ بلوچ راجی مچی کے شرکاء پر ریاست پاکستان کے بربریت اور جبر کے خلاف اس وقت شال میں سریاب روڈ نزد بلوچستان یونیورسٹی سمیت تین مقامات پر دھرنا جاری ہے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی اس وقت بلوچ عوام سے اپیل کر رہی ہے کہ تینوں دھرنوں کو ایک مقام، بلوچستان یونیورسٹی کے سامنے، منتقل کرکے ایک منظم دھرنے میں تبدیل کریں۔

اس کے علاوہ ہم پورے کوئٹہ کے عوام سے گزارش کرتے ہیں کہ جلد از جلد سریاب روڈ، بلوچستان یونیورسٹی کے سامنے پہنچیں۔

جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ بلوچ راجی مچی میں شرکت کے لیے جانے والے کوئٹہ کے قافلے پر مستونگ کے مقام پر ریاست کی قاتل فوج نے سیدھی فائرنگ کی ہے، جس سے متعدد بلوچ نوجوان زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جس سے دو کی حالت بہت خراب ہے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی پورے بلوچ قوم سے اپیل کرتی ہے کہ پورے بلوچستان سے لوگ اپنے اپنے گھروں سے نکلیں اور گوادر کی طرف مارچ کریں۔ جہاں جہاں روکنے کی کوشش کی جائے، وہاں دھرنا دے کر پورے بلوچستان کو بند کریں۔

ترجمان نے مستونگ میں قافلہ پر فورسز کی فائرنگ بارے قوم کو مخاطب کرتے ہوئے کہاہے کہ جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ بلوچ راجی مچی میں شرکت کے لیے جانے والے کوئٹہ کے قافلے پر مستونگ کے مقام پر ریاست کی قاتل فوج نے سیدھی فائرنگ کی ہے، جس سے متعدد بلوچ نوجوان زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جس سے دو کی حالت بہت خراب ہے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی پورے بلوچ قوم سے اپیل کرتی ہے کہ پورے بلوچستان سے لوگ اپنے اپنے گھروں سے نکلیں اور گوادر کی طرف مارچ کریں۔ جہاں جہاں روکنے کی کوشش کی جائے، وہاں دھرنا دے کر پورے بلوچستان کو بند کریں۔

ترجمان نے کہاہے کہ بلوچ راجی مچی حب اور کراچی کے کاروان کو یوسف گوٹھ اور باوانی میں رکاوٹیں کھڑی کرکے پولیس اور رینجرز نے روکا ہوا ہے۔ عوام نے حب سے کراچی ہائی وے کو مکمل طور پر بلاک کرکے دھرنا دیا ہے۔ جب تک ریاست رکاوٹیں دور نہیں کرے گی، حب سے کراچی ہائی وے پر دھرنا جاری رہے گا اور یہ دھرنا غیر معینہ مدت تک کے لیے ہوگا۔ حب اور کراچی کے عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں نکل کر یوسف گوٹھ اور باوانی حب پہنچ جائیں۔

انھوں نے اپیل کرتے پوئے کہاہے کہ بلوچ قوم اس مشکل وقت میں یکجہتی کا مظاہرہ کرے اور اپنا قومی فریضہ پورا کریں۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

قومی اجتماع کیلئے جانے والے لوگوں پر پاکستانی فورسز کا حملہ قابل مذمت ہے ملکی غیر ملکی رہنماوں تنظیموں کی  مذمت ۔

اتوار جولائی 28 , 2024
بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے منعقدہ کردہ بلوچ راجی مچی کے شرکاء پر فائرنگ اور گوادر میں داخلے پر پابندی پر ملکی غیر ملکی سیاسی سماجی پارٹی تنظیموں کے رہنماؤں کی مذمت۔ برطانیہ کے ویسٹ منسٹر ہال میں لیبر پارٹی کے رہنما اور ممبر پارلیمنٹ جان میکڈونل نے مائیکرو […]

توجہ فرمائیں

تازہ ترین

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ