شال بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے دوران حق دو تحریک کے بانی رہنما مولانا ہدایت الرحمان اور پی پی پی کے علی مدد جتک کے درمیان تکرار اس وقت تلخ کلامی میں بدل گیا جب حق دو تحریک کے رہنماء مولانا ہدایت الرحمان نے علی مدد جتک سے پوچھا کہ جب بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مظاہرین خواتین حالیہ دنوں سریاب روڈ پر پر امن احتجاج کر رہی تھیں تو پولیس نے ان پر ڈنڈے برسائے ان کی چادریں کھینچ کر بلوچی روا یات کو پائمال کیا تو تم کیاں تھے؟
اور تم نے بلوچ ماں بہنوں بارے توہین آمیز لہجہ استعمال کرکے بلوچی روایات کو پاوں تلے روندا اور آج اٹھ کر بلوچی رویات کی بات کرتے ہوئے شرم نہیں آتی ۔ جس پر علی مدد نے نامناسب رویہ اختیار کرکے مظاہرین پر شیلنگ اور خواتین کی پولیس کے ہاتھوں چادریں کھینچنے ان پر تشدد کو پیپلزپارٹی حکومت کی جانب سے جائز قرار دینے کی کوشش کی جس پر تلخ کلامی ہوا ۔ دیگر ممبران نے انھیں ہاتھا پائی کرنے سے بچالیا ۔
بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے دوران ہونے والی تلخ کلامی کی ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر وائرل ہو گئی ہے۔ جس میں دیکھا جاسکتا ہے تکرار کے دوران بلوچستان اسمبلی کے دیگر اراکین نے دونوں کو خاموش کرایا۔ بعد ازاں مولانا ہدایت الرحمان اسمبلی کا اجلاس چھوڑ کر چلے گئے ۔