بلوچستان مقبوضہ ضرور ہے لیکن مفتوحہ نہیں، ابھی جنگ جاری ہے۔ خلیل بلوچ

‏بلوچ نیشنل موومنٹ (بی این ایم) کے سابق چیرمین خلیل بلوچ نے ایکس پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خضدار میں سائرہ بلوچ اور دیگر خواتین کو حراساں کرکے گرفتار کرنا اور مظاہرین پر فائرنگ کرنا انوکھی بات نہیں بلکہ ریاستی سفاکیت اور درندگی کی تسلسل ہے۔

‏انھوں نے کہا ہے کہ بلوچ قوم صدیوں سے قبضہ گیریت، بیرونی جارحیت اور حیوانیت و درندگی کا مقابلہ کرتے ہوئے تاریخ کی مشکل راہوں پر سفر کررہی ہے۔ آج بلوچ بزرگ، خواتین اور نوجوان خوف کو شکست دیکر ایک حقیقی انقلاب کی جانب گامزن ہیں اور دنیا کی کوئی طاقت اس جذبے، ہمت اور قربانی کے فلسفے کو شکست نہیں دے سکتی۔

سابق ‏چیرمین نے کہا ہے کہ پاکستانی مقتدرہ یہ ذہن نشین کرلے کہ "بلوچستان مقبوضہ ضرور ہے لیکن مفتوحہ نہیں، ابھی جنگ جاری ہے، تاریخ کے صفحات پر گواہ ہیں کہ بلوچ قوم نے مزاحمت در مزاحمت کی کوکھ سے جنم لیا ہے جبکہ پاکستانی ریاست کی تاریخ سرینڈر سے عبارت ہے۔

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

مدیر

نیوز ایڈیٹر زرمبش اردو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Next Post

شال سے پاکستانی فورسز خفیہ اداروں کے ہاتھوں کامریڈ رحمت اغوا

جمعرات جولائی 18 , 2024
شال پاکستانی فورسز خفیہ اداروں نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سرگرم بزرگ کارکن کامریڈ رحمت اللہ بلوچ کو گزشتہ رات کلی بنگلزئی شال سے اغوا کرکے لاپتہ کر دیا ہے۔ بتایا جارہاہے کہ کامریڈ رحمت اللہ گزشتہ دنوں بی وائی سی کی جانب سے ریڈ زون دھرنے میں شریک ہوئے […]

توجہ فرمائیں

زرمبش اردو

زرمبش آزادی کا راستہ

زرمبش اردو ، زرمبش براڈ کاسٹنگ کی طرف سے اردو زبان میں رپورٹس اور خبری شائع کرتا ہے۔ یہ خبریں تحریر، آڈیوز اور ویڈیوز کی شکل میں شائع کی جاتی ہیں۔

آسان مشاہدہ