شال : پشتونخوا نیپ کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ نے شمالی وزیرستان میں گیلامن وزیر کی جنازہ کے تاریخی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گیلامن وزیر نے پشتون افغان ملت کی قومی حق، خودمختیاری کی جمہوری تحریک میں اپنی پر افتخار قربانیوں اور انقلابی شاعری کے تخلیق سے لروبر افغان وطن میں احترام اور محبوبیت کا بلند وبالا مقام حاصل کیا تھا۔
انھوں نے کہاکہ وہ اپنے محبوب وطن اور اپنے غیور افغان ملت سے جنون کی حد تک محبت کی جذبے سے سرشار تھے وہ اپنی نوخیز جوانی کی عالم میں علم و دانش اور تخلیقی صلاحیتوں کی معراج پر پہنچے تھے وہ قومی نجات کی جدوجہد کے انقلابی شاعر تھے انہوں نے اپنی مثالی شاعری کو عملی جدوجہد کا ایک مثر وسیلہ بنایا تھا اورایک انقلابی ادیب اور فنکار کی حیثیت سے پشتون افغان ملت کی قومی محکومی اور تاریخی افغانستان کی تباحالی اور افغان وافغانیت کی بربادی کی اذیت ناک تصویر وتفسیر انتہائی دلکش اور دردناک انداز میں پیش کیا وہ عملی میدان میں سیاسی مبارزےکی باکردار رہنما اور منتظم تھے۔
ان کی کرشمہ ساز شخصیت پشتون افغان ملت اور افغان وطن کے ازلی دشمنوں کی استعماری عتاب کو للکارتا رہا ان کا تاریخی رول اور بلند قومی مقام ان کے مرتبے کا اصل سبب بنا۔
انھوں نے کہاکہ استعمار گروں نے ملی مبارز گیلا من وزیر کو قومی اور انقلابی جدوجہد سے بیزار کرنے کی غرض سے ٹارچر سیلوں اور اذیت ناک زندانوں میں بدترین تشدد اور جبر و استبداد کا ہر حربہ استعمال کیا لیکن گیلامن وزیر نے تمام سزاں کے باوجود قومی آزادی امن اور انصاف کی جدوجہد کو دوام دیا اور بلاآخرریاستی جبر کا شکار بنا۔
انہوں نے کہا کہ ننگیالی گیلامن وزیر نے ملی عثمان خان کاکڑ کی طرح اپنی زندگی میں اپنی قربانی کا مقدمہ استعماری ریاستی اداروں کے خلاف درج کیا تھا انکو ملی کی صف میں عصر حاضر کے عظیم مقام حاصل ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ استعماری دشمن قوتوں نے پشتون قومی تحریک کو لاکھوں کے مقدس لہو بہانے کے باوجود خاموش نہیں کرسکی ہے ہم اپنے سربازوں کے سروں کی قیمت پر اپنی قومی آزادی، جمہوریت سماجی، عدل وانصاف، امن اور ترقی کے اہداف ضرور حاصل کرینگے۔
انہوں نے پشتون قومی سیاسی پارٹیوں کو قومی ایجنڈے پر متحد ہونے کی اپیل کی اور گیلامن وزیر کو انکے تاریخی رول پر زبردست خراج عقیدت پیش کی۔