بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی چئیرمین بالاچ قادر نے شال میں نہتے بلوچ مظاہرین پر تشدد کو ریاستی بربریت قرار دیتے ہوئے اسے بلوچ کش پالیسیوں کا تسلسل قرار دے دیا ہے۔
چئیرمین بی ایس او نے کہا ہے کہ ایک جانب ریاست ناراض بلوچوں سے مزاکرات کی جعلی دکانداری چمکاکر دنیا کے آنکھوں میں دھول جھونک رہی ہے جبکہ دوسری جانب آئینی حقوق مانگنے پر نہتے بلوچ قوم پر بربریت جاری ہے۔ کوئٹہ میں پرامن مظاہرین سمیت خواتین پر لاٹھی چارج شیلنگ،،بدترین تشدد اور نفرت انگیز رویہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بلوچستان میں پرامن جدوجہد کے تمام طریقے ناقابل برداشت ہیں۔
چئیرمین بی ایس او نے کہا ہے کہ ریاست دہائیوں سے پرامن جدوجہد کو کچلنے کیلئے جبر و سفاکیت سے بلوچ قوم کو زیر کرنے کی کوشش میں ہے۔ بلوچستان میں پرامن عوامی تحریکوں کو ہمیشہ طاقت سے کچلا گیا ہے۔ ریاستی پالیسی ساز ڈنڈے اور طاقت کی زور پر اپنی حاکمیت قائم کرنا چاہتے ہیں جو ایک ناکام حربہ ہے۔
انھوں نے اپنے بیان میں کوئٹہ میں مظاہرین پر بدترین تشدد کو ریاست کی بلوچ کے ساتھ نفرت کا اظہار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ طاقت اور بندوق کے ذریعے جمہوری آواز کو دبایا نہیں جاسکتا۔بلوچ قوم جمہوری مزاحمت کا تسلسل برقرار رکھتے بلوچستان پر ہونے والے جبر و سفاکیت کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے۔