پاکستانی فورسز کی جانب سے بنائے گئے ڈیتھ اسکواڈز کے ہاتھوں ایک نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں کی جانب سے تشدد کا نشانہ بننے والے شخص کی شناخت سمیر ولد فقیر کے نام سے ہوا ہے جو کہ زمیندار اور مشکے کے علاقے نوکجو کا رہائشی ہے۔
سمیر 5 جون کو اپنی کھیت پر گیا اور اسے وہاں ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
ڈیتھ اسکواڈ کے یہ کارندے دین محمد عرف دنو کے کارندے تھے جو حیدر محمد حسنی کے لیے کام کر رہے ہیں، ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں نے سمیر سے کہا کہ آپ ہماری اجازت کے بغیر اپنی کھیت پر کیوں آئے ہو
ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں کی جانب سے نوجوانوں پر تشدد کی ویڈیو میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جو سمیر بلوچ سے کہہ رہے تھے کہ ہم سے معافی مانگو، اور ڈیتھ اسکواڈ کا ایک کارندہ اپنے دوسرے ساتھی کو ہتھیار لانے کو کہہ رہا ہے۔ اور اس جگہ ایک خاتون کو بھی ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں سے اپیل کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 2018 میں مشکے میں ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں کی جانب سے بل شیر نامی معمر شخص کو تشدد کا نشانہ بنانے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے معمر شخص کو پاکستان آرمی زندہ باد کے نعرے لگانے پر مجبور اور تشدد کرتے ہیں لیکن معمر شخص نے ڈاکٹر اللہ نذز زندہ باد کے نعرے لگائے۔