بلوچستان کے علاقے نوکنڈی کے قریب باراتیوں کے گاڑی مزدہ گاڑی سے ٹکرا گئی، حادثے میں امیرحمزہ اور نواب نامی دو افراد جان کی بازی ہارگئے ہیں۔
انتظامیہ کے مطابق حادثے میں ھلاک افراد شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے نوکنڈی جارہے تھے، نعشیں مزید کاروائی کے لئے ہسپتال منتقل کردیئے گئے ہیں ۔
دوسری جانب ہرنائی سٹی ایریا شمشان گھاٹ کے قریب ڈاکوؤں نے موبائل چھیننے کے دؤران مزاحمت پر فائرنگ کرکے محمد عمران نامی شخص کو قتل کردیا گیا اور فرار ہوگئے-
واقعہ کے بعد اہلخانہ اور اہل علاقہ نے نعش پولیس تھانے کے سامنے رکھ کر احتجاج کیا، مظاہرین نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ محمدعمران کے قاتلوں کی گرفتاری تک احتجاج جاری رہے گا۔
ادھر دکی کے علاقے کر کلی دکی میں سات سالہ بچہ سیف الرحمان تالاب میں ڈوب کر جانبحق ہوا، انتظامیہ نے نعش نکال کر اسپتال منتقل کردیا ہے-
شال ہزارہ ٹاون نالے سے ملنے والی بوری بند نعش ٹیکسی ڈرائیور کی نکلی۔
سیریس کرائم انوسٹی گیشن ونگ نے شک کی بنیاد پر پہلی بیوی اور بہو کو حراست میں لے لیا۔ جبکہ مقتول کی گاڑی برآمد کر لی۔
پولیس ذرائع کے مطابق 11جون کی شب بروری پولیس کو ہزارہ ٹائون میں امام بارگاہ کے قریب واقع نالے سے بوری بند لاش ملی تھی جسے نامعلوم افراد نے مقتول کو قتل کرنے کے بعد جسم کے 14 ٹکڑے کر کے بوری میں بند کر کے پھینک دی تھی۔ پولیس نے نعش شناخت کیلئے سول ہسپتال کے مردہ خانے میں رکھ دی تھی۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ نعش کی شناخت ہزارہ ٹائون کے علاقے علی ٹائون کے رہائشی حسین علی حیدری ولد پائند خان کے نام سے ہواہے۔ جو ٹیکسی ڈرائیور تھا۔
مقتول کی گاڑی پولیس نے گزشتہ روز علی آباد کے میدانی سے برآمد کر لی۔
ذرائع نے بتایا کہ مقتول نے تین سال قبل دوسری شادی کی تھی دو بیٹے بیرون ملک میں ہیں۔ دوسری شادی کرنے پر اکثر پہلی بیوی سے جھگڑا رہتا تھا۔ سیریس کرائم انوسٹی گیشن ونگ نے شک کی بیناد پر پہلی بیوی اور مقتول کی بہو کو زیر حراست میں لے لی ہے۔