خضدار سے لاپتہ انیس بلوچ اور نذیر بلوچ کے لواحقین سے انتظامیہ کے مذاکرات کامیاب، مظاہرین نے دھرنا ختم کردیا۔ شال ، کراچی شاہراہ پر ٹریفک بحال۔
بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل کے سابقہ چیئرمین بہاوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے کمپیوٹر سائنس میں گریجویشن کرنیوالے انیس بلوچ کو 4 جون کو ان کے آبائی شہر خضدار، بلوچستان سے لاپتہ کر دیا گیا تھا۔
6 جون کو ان کے اہل خانہ اور رشتہ داروں نے ان کی بحفاظت رہائی کے لیے خضدار میں مرکزی شاہراہ پر احتجاج کیا اور روڈ بلاک کر دیا۔ تاہم انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے بعد انہوں نے احتجاج ختم کر دیا۔
مگر انتظامیہ کی وعدہ خلافی پر آج انھوں نے پھر مرکزی شاہراہ پر دھرنا دیکر روڈ کو بلاک کردیا ۔
اس کے علاوہ جبری لاپتہ نذیر احمد ولد عبدالواحد کے لواحقین بھی دھرنے میں شریک رہے ، جنھیں 4 جون کو خضدار وڈھ سے لاپتہ کیا گیا تھا۔
دریں اثناء بلوچستان کے علاقہ ہرنائی سے ایک ماہ قبل مسلح افراد کے ہاتھوں اغوا ہونے والے اسکول استاد بازیاب ہوگئے ۔
اطلاعات کے مطابق پرنائی کے رہائشی اسکول استاد شبیر احمد گزشتہ روز قلعہ عبداللہ سے بازیاب ہوگئے ہیں ، انھیں نامعلوم مسلح افراد نے گزشتہ ماہ ہرنائی کلی سپاند اسکول سے اغوا کرکے لاپتہ کردیا تھا۔