بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنماء ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے واشک (بسیمہ( میں ہونے والے روڈ حادثے کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ روڈ حادثہ نہیں بلکہ ایک منظم قتل ہے اور اس قتل کی مکمل ذمہ داری ریاست پر عائد ہوتی ہے۔
ریاست بلوچستان کے وسائل کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہی ہے لیکن وہ بلوچوں کے لیے ڈبل روڈ نہیں بناسکتی اور نہ ہی محفوظ سفری سہولیات فراہم کر سکتی ہے کیونکہ ریاست کو صرف بلوچستان کے وسائل چاہیے؛ بلوچوں کی جان اس کے لیے اہم نہیں ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہم بلوچوں کی قسمت میں صرف غم، درد اور نعشیں لکھی ہیں۔ کبھی جبری گمشدگی کے متاثرین کا غم، کبھی ماورائے عدالت قتل میں مارے گئے لوگوں کا دکھ اور کبھی سڑک حادثات میں درجنوں افراد کے روڈ حادثہ میں جان سے چلے جانے والے لوگوں کا غم ہے ۔
انھوں نے کہاہے کہ ہم بلوچ اکیسویں صدی میں بھی خطرناک زندگی گزارنے پر مجبور کیے گئے ہیں۔