کیچ میری کلات سے لاپتہ کیے گئے زامیاد ڈرائیور صغیر سجاد کی عدم بازیابی کے خلاف ان کے اہل خانہ نے آج منگل کے روز ایک بار پھر ڈی بلوچ چوک پر دھرنا دے کر سی پیک شاہراہ ایم 8 بلاک کردیا ۔بعد ازاں پولیس نے سجاد حسین کو گرفتار کرکے روڈ کھال دیا ۔
صغیر سجاد کو رواں ہفتے گھر سے ان کے بھائی قدیر سجاد کے ہمراہ لاپتہ کیا گیا تھا تاہم بعد میں قدیر کو رہا کیا گیاتھا۔
صغیر سجاد کی بازیابی کے لیے فیملی نے اس سے قبل بھی ڈی بلوچ پوائنٹ پر ایم ایٹ شاہراہ پر دھرنا دے کر روڈ بلاک کردیا تھا مگر انتظامیہ کی یقین دہانی کے بعد احتجاج ختم کردیا گیا۔
لواحقین کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے صغیر کے بازیابی کی مسلسل وعدہ خلافی پر مجبور ہوکر سی پیک شاہراہ بند کررہے ہیں اگر صغیر کو باحفاظت بازیاب نہیں کیا گیا تو احتجاج ختم نہیں کریں گے.
دریں اثناء ڈی بلوچ ایم ایٹ شاہراہ پر جاری دھرنا گاہ میں پولیس نے لاپتہ صغیر سجاد کے والد کو گرفتار کرلیا، خاندان کا الزام ایم ایٹ شاہراہ ڈی بلوچ پوائنٹ پر لاپتہ صغیر سجاد کی عدم بازیابی کے خلاف صبح سے جاری دھرنا میں پولیس نے ڈی ایس پی کی سربراہی میں آکر مزاکرات کی کوشش کی۔
لواحقین نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے دھرنا گاہ پر خواتین اور بچوں کو. ہراساں کرنے کے بعد احتجاج ختم کرانے کے لیے لاپتہ صغیر سجاد کے والد سجاد حسین کو حراست میں لے لیا۔
آپ کو علم ہے سجاد حسین پولیس کا ملازم ہے۔ اہلخانہ نے الزام لگایا ہے کہ پولیس کی تشدد، ہراسانی اور سجاد کو گرفتار کرنے کے بعد ٹریفک مجبوری میں کھول دیا گیا ہے۔